ٹماٹر کے کاشتکاروں کو پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیلئے کھیت میں مٹی پلٹنے والا ہل چلانے کی ہدایت

جمعہ 23 دسمبر 2016 16:05

فیصل آباد۔23 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء)ٹماٹر کے کاشتکاروں کو نرسری کی منتقلی کیلئے زمین کو اچھی طرح تیارکرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار کھیت میں مٹی پلٹنے والا ہل چلائیں اور بعدازاں 2مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیا جائے تاکہ زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔ماہرین زراعت نے بتایاکہ ٹماٹر غذائیت کے لحاظ سے بہت اہم سبزی ہے کیونکہ اس میں حیاتین اے ، سی ، ریبوفلیون، تھایامین اور معدنی نمکیات پائے جاتے ہیں جبکہ ٹماٹر کے پھل میں لائیکوپین پائی جاتی ہے جو کہ جسم میںسے فاسد مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہے نیزٹماٹر اپنی خوشنما رنگت اور بہترین ذائقہ کی بدولت ہر طبقہ کے لوگوں میں یکساں مقبول ہے اورٹماٹر پاکستان میں سارا سال ملتا رہتا ہے تاہم معتدل اور خشک موسم ٹماٹر کی زیادہ پیداوار کے لیے موزوں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ وسط اکتوبر سے آخر اکتوبر تک کاشتہ ٹماٹر کی اگیتی فصل کی پنیری وسط دسمبرتک کھیت میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار اپنی زمینوں میں پنیر ی منتقلی سے پہلے فی ایکڑ دس تا بارہ ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد میں 20کلو گرام یوریا ملا کر استعمال اورکھیت کی آبپاشی کریں اور وتر آنے پر دو تین ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ جڑی بوٹیاں کاشت سے پہلے اگ آئیں۔

انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کی تلفی کریں اور کھیت کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ دھوپ لگنے سے زمینی بیماریوں کے جراثیم ختم ہوجائیں ،بعدازاں زمین تیار کرنے کے بعد 8سی10انچ گہری چھوٹی کھیلیاں بنائیں ۔انہوںنے کہاکہ پنیری منتقلی سے قبل کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔

انہوںنے کہاکہ ٹماٹر کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں طرف 10سینٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیں اور کھیت کو پانی لگادیں۔اسی طرح پہلی تین آبپاشیاں سات یا آٹھ دن کے وقفہ سے لگائیں اس کے بعد آبپاشی کا دورانیہ بڑھادیں۔انہوںنے کہاکہ پیاز کی فصل میںمختلف انواع واقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں اس لئے ٹماٹر کی اچھی فصل حاصل کرنے کے لیے ان جڑی بوٹیوں کی تلفی بہت ضروری ہے ۔