لیبیاکاطیارہ اغوا:ہائی جیکرزکاکرنل قذافی کے بیٹے کی رہائی کامطالبہ،دونوںاغواکارگرفتار
مالٹاسکیورٹی فورسزکے گھیراتنگ کرنے پرہائی جیکرزنے ہتھیارڈال دیے،گرفتاری کے بعدہائی جیکرز نےمالٹا میں سیاسی پناہ دینےکامطالبہ کردیا،میڈیارپورٹس
ثنااللہ ناگرہ جمعہ 23 دسمبر 2016 19:51
والیٹا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23دسمبر2016ء): لیبیا کا مسافرطیارہ اغوا کرنے والےہائی جیکرزنے کرنل قذافی کے بیٹے کی رہائی کامطالبہ کیا لیکن مالٹاسکیورٹی فورسزکی جانب سے گھیرا تنگ ہونے پردونوںاغواکاروں نے ہتھیار ڈال دیے،اور مذاکراتی ٹیم سے مالٹا میں سیاسی پناہ دینےکامطالبہ بھی کردیاہے۔عرب ٹی وی مالٹا کی سکیورٹی فورسزنےلیبیاکاطیارہ اغواکرنیوالےدونوںہائی جیکرزگرفتارکرلیاہے،ہائی جیکرزنےمالٹا میں سیاسی پناہ دینےکامطالبہ کردیاہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق لیبیا کےمسافر طیارے کے اغواکار جہاز سےباہرآ گئے ہیں۔ دونوںہائی جیکرزنے مالٹا میں سیاسی پناہ لینے کی درخواست کی ہے۔مالٹا کی سکیورٹی فورسزنے دونوںہائی جیکرزکوتلاشی کے بعد گرفتارکرلیاہے۔(جاری ہے)
واضح رہے لیبیاکی افریقین ایئرلائن کے طیارے کوغواکرنے والے ہائی جیکرزنے اپنے مطالبات سکیورٹی حکام کے سامنے رکھے تھے کہ کرنل قذافی کے بیٹے کی رہا کیاجائے۔
ہائی جیکرزنے مسافروںکورہاکردیاجبکہ مطالبات پورے ہونے تک عملے کواپنی تحویل میںرکھنے کاپیغام بھی دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیاکی افریقین ایئرلائن کاطیارہ سبہاسے طرابلس جاتے ہوئے ہائی جیک کرلیاگیا۔طیارے کو2ہائی جیکرزنے اغوا کیا۔اغواکاروں نے طیارے کومالٹاکے ایئرپورٹپرلینڈکروایا۔جہاں پرملکی و غیرملکی پروازوںکاشیڈول متاثرہونے کے ساتھ ہلچل مچ گئی۔کئی گھنٹوں بعدبھی طیارے کے انجن کوبندنہیںکیاگیااور نہ ہی کسی مسافرکوطیارے سے باہرآنے دیاگیا۔ہائی جیکرزنے طیارے کوہینڈگرنیڈبم سے اڑانے کی دھمکی بھی دی۔روسی خبرایجنسی کاکہناہے کہ ہائی جیکرزخودکوسابق صدرلیبیا کرنل قذافی کا حامی بتایا اور کرنل قذافی کے بیٹے کی رہائی کامطالبہ کرتے ہوئے مسافروں کورہاکردیاجبکہ عملے کے لوگ تاحال ہائی جیکرزکی تحویل میںہیں۔لیبیا کے ہائی جیک طیارے میں عملے سمیت118مسافرسوارتھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مالٹا میں طیارے کوہائی جیک کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسزنے ہائی جیک طیارے کے قریب پوزیشنیں سنبھال لیں۔غیرملکی میڈیاکے مطابق طیارے میں سوارمسافروں میں 82مرد،28خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔جبکہ طیارے میں عملے کے 7افرادبھی سوارہیں۔ مزیدبرآں وزیراعظم مالٹانے بتایاکہ ہائی جیک ہونیوالے لیبیاکے طیارے میں 111مسافرسوارہیں۔طیارے میں سوارمسافروں میں 82مرد،28 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹپرآنیوالی پروازوںکارخ اٹلی کے جزیرے کی جانب موڑاجارہاہے۔سکیورٹی فورسزکے اسپشل دستے ایئرپورٹ پرمربوط آپریشن میں مصروف ہیں۔وزیراعظم مالٹانے مزیدبتایا کہ لیبیا کاافریقی ایئرلائن کاطیارہ سبہاسے طرابلس جارہاتھا۔ہائی جیکرزنے طیارے کارخموڑکرمالٹاایئرپورٹ پرلینڈکوادیاہے۔ واضح رہے ہائی جیکرزنے طیارے کے مسافروںکوچھوڑدیاہے لیکن اپنے مطالبات پورے ہونے تک طیارے کوعملے کوتحویل میںرکھنے کاپیغام دیاہے۔ہائی جیکرزنے سکیورٹی حکام سے لیبیاکے کرنل قذافی کے بیٹے کی رہائی کامطالبہ کیاہے۔تاہم ہائی جیکرزکے ساتھ مالٹا کی مذاکراتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی۔ ہائی جیکرزنے کرنل قذافی کے بیٹے کی رہائی کامطالبہ کیا لیکن مالٹاسکیورٹی فورسزکی جانب سے گھیرا تنگ ہونے پردونوںاغواکاروں نے ہتھیار ڈال دیے،اور مذاکراتی ٹیم سے مالٹا میں سیاسی پناہ دینےکامطالبہ کردیاہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
-
اقوام متحدہ کا امریکی جامعات کے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر اظہار تشویش
-
بھارت،ویو کے باعث کلاس روم کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا گیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
-
بھارت ، اطراف تیندوے کی موجودگی سے شہریوں میں خوف
-
امریکی سرزمین پرقتل کی بھارتی سازش پروائٹ ہائوس کا بیان آ گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.