حلب پر بمباری جائز تھی ، بشار الاسد
'بعض اوقات یہ قیمت بھگتنا پڑتی ہے۔ لیکن انجامِ کار لوگوں کو دہشت گردوں کے چنگل سے رہا کر لیا گیا ہے ، شامی صدر
پیر 9 جنوری 2017 20:01
(جاری ہے)
برطانیہ میں قائم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق حلب پر غلبے کی جھڑپوں میں گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً ساڑھے 21 ہزار عام شہری مارے گئے ہیں۔
فرانسیسی میڈیا سے بات کرتے ہوئے شامی صدر بشار الاسد نے مشرقی حلب میں ہونے والی تباہی اور شہریوں کی ہلاکتوں کو 'ہم شامیوں کے لیے تکلیف دہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ہر جنگ بری ہوتی ہے۔'تاہم انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان شہریوں کو باغیوں کے جبر تلے چھوڑ دینا بہتر تھا حکومتی بمباری کے دوران باغیوں کے زیرِ قبضہ چند علاقوں میں ہزاروں شہری پھنس کر رہ گئے تھے۔صدر اسد نے کہا: 'یہ جنگ کے دوران اہم موڑ ہے، اور ہم فتح کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔'صدر نے آستانہ میں ہونے والے ممکنہ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ ان کی حکومت ہر قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ 'دوسری جانب کون ہو گا ہمیں ابھی تک نہیں معلوم۔ کیا یہ اصل شامی حزبِ اختلاف ہو گی'۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
-
بھارت ، اطراف تیندوے کی موجودگی سے شہریوں میں خوف
-
امریکی سرزمین پرقتل کی بھارتی سازش پروائٹ ہائوس کا بیان آ گیا
-
بھارت، شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
-
امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ، 4 افسران ہلاک
-
امریکی صدرکے قطری امیر، مصری ہم منصب کو فون
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.