وزیر اعظم کے احتساب کے بعد باقی 600 پانامہ زدہ لوگوں کا بھی احتساب ہو گا،سراج الحق

نواز شریف نے کرپشن کے انبار لگا دیئے ان کو چھپانے کے لئے قطری خطوں کا سہارا لے رہے ہیں،امیر جماعت اسلامی

بدھ 25 جنوری 2017 20:44

وزیر اعظم کے احتساب کے بعد باقی 600 پانامہ زدہ لوگوں کا بھی احتساب ہو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کیس میں بری طرح پھنس چکے ہیں حکومتی وکیل بھی اب خوفزدہ نظر آتے ہیں ۔ امید ہے کیس کا فیصلہ جلد آئے گا ۔ وزیر اعظم کے احتساب کے بعد باقی 600 پانامہ زدہ لوگوں کا بھی احتساب ہو گا ۔ نواز شریف نے کرپشن کے انبار لگا دیئے اب اسے چھپانے کے لئے قطری خطوں کا سہارا لے رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پانامہ لیکس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ سکینڈل کے بعد سب سے پہلے 20 اگست کو نیب کو خط لکھا نیب کی جانب سے جواب نہ آنے پر ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور حکومت سپریم کورٹ کے خط کا جواب نہیں دے سکی اس کا مطلب ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے بلکہ ساری دال ہی کالی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بنائے گئے پانچ رکنی بنچ اس کیس اور ہمارے وکلاء کو خوشدلی اور تحمل سے سن رہا ہے اور امید ہے کہ اس کیس کا اس عدالت میں بہت جلد اور قوم کی امنگوں کے مطابق فیصلہ آئے گا ۔ سرکاری وکلاء خوف و ہراس کا شکار ہین اور آج بھی عدالت سے استدعا کی ہے کہ یہ کیس الیکشن کمیشن و دیگر جہگوں پر زیر سماعت ہے لحاظ سپریم کورٹ اس کیس کو نہ سنے ۔

وزیر اعظم اور اس کے وکلاء پانامہ لیکس میں بری طرح پھنس چکے ہیں ۔ اب اس کیس سے نکلنا مشکل ہے اور عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ سب سے پہلے وزیر اعظم کے احتساب کے معامیل کا فیصلہ ہو گا اس کے بعد ہی دیگر 600 افراد جن کے نام پانامہ میں شامل ہے کا احتساب کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے 1980 سے لے کر 2016 تک کرپشن کر کے دولت کے انبار لگا دیئے اور پھر اس کو چھپانے کے لئے مختلف ملکوں اور قطری خط کا سہارا لیا گیا اور جعلی دستاویزات تیار کرائی گئیں مگر ہم ان کے احتساب تک اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت کی واپسی تک ان کا پیچھا کریں گے اور ان کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے ۔

ہم یہ کیس کسی فرد واحد کے خلاف نہیں لڑ رہے بلکہ 20 کروڑ عوام اور ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے لڑ رہے ہیں اور ہمیں اللہ پاک سے امید اور عدالت پر یقین ہے کہ وہ اس کیس کا فیصلہ 20 کرور عوام کی خواہش اور امنگوں کے مطابق کریں گے ۔ جس سے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کوئی برآ چور نشان عبرت بن جائے گا ۔ (جاوید)