ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری میں پیپرا قوانین میں ترمیم کی جائے،پی اے سی ذیلی کمیٹی
سب سے سستی دوائی خریدنے کی بجائے معیار کو مدنظر رکھا جائے جب تک قوانین میں تبدیلی نہیں ہو گی آڈٹ اعتراضات ختم نہیں ہو سکیں گے،ہر ہسپتال کی ادویات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیںہ کسی کہ پاس دل کے امراض کا وارڈ ہے تو کسی کے پاس برن یونٹ ہیہکسی کہ پاس یہ دونوں سہولتیں ہی نہیں توہسپتال ایک جیسے ریٹ پر دوائیں کیسے خرید سکتے ہیں،کنونیئر کمیٹی
جمعہ 17 فروری 2017 14:36
(جاری ہے)
ذیلی کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسپتالوں میں ادویات پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مہنگے داموں خریدی گئیں جبکہ کچھ ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے خریدی ہی نہ جا سکیں اور فنڈز ضائع ہو گئے۔
پمز اسپتال کے ڈاکٹر جاوید اکرم نے ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ میٹرو بس بننے کے بعد اسپتال پر مریضوں کا رش کئی گنا بڑھ چکا ہے، پمز اسپتال کی او پی ڈی میں یومیہ ساڑھے پانچ سو مریضوں کو دیکھنے کا انتظام ہے تاہم اسپتال میں یومیہ ساڑھے گیارہ ہزار مریضوں کو او پی ڈی میں دیکھا جاتا ہے،پمز میں او پی ڈی کے مریض ساڑھے نو روپے میں دیکھا جا رہا ہے، پمز میں داخل مریضوں کا علاج معالجہ 173 روپے فی مریض کیا جا رہا ہے، یومیہ بیس افراد کے واش روم کو تین سو افراد استعمال کرتے ہیں، قوانین کی وجہ سے سستی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔ جس پر ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ ادویات قیمت کی بجائے معیار کے حساب سے خریدی جائیں، اور اس کیلئے پیپرا قوانین میں تبدیلی کی جائے گی تا کہ معیاری ادویات خریدیں ، چاہے وہ سستی نہ ہوں۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ڈاکٹر کومریضوں کے رش کے حساب سے اضافی ادائیگیاں کی جائیں اور وزارت خزانہ اس بارے میں ضروری فنڈ جاری کرے۔ کنونیئر کمیٹی شاہدہ اختر نے ہدایت کی کہ ہر اسپتال کی ادویات دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں کسی کہ پاس دل کے امراض کا وارڈ ہے تو کسی کے پاس برن یونٹ ہے اور کسی کہ پاس یہ دونوں سہولتیں ہی نہیں تو اسپتال ایک جیسے ریٹ پر دوائیں کیسے خرید سکتے ہیں، وزارت خزانہ، وزارت قانون اور وزارت کیڈ مل کر پیپرا قوانین میں ترامیم کریں جب تک یہ ترامیم نہیں ہوتیں آڈٹ کے اعتراضات ختم نہیں ہو سکیں گے۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسلام آباد کے 4کالجز نے سٹوڈنٹس ویلفیئر فنڈ کے نام پر طلبا سے ساڑھے 4کروڑ روپے اکٹھے کئے۔ حکام نے آگاہ کیا کہ ذیلی کمیٹی کی ہدایت پر 3 کالجز نے یہ مکمل پیسے جبکہ ایک سکول نے آدھے پیسے واپس کر دیئے ہیں۔ ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی متعلقہ سکول 15دنوں میں باقی پیسے بھی واپس کر کے کمیٹی کو رپورٹ پیش کرے۔کمیٹی نے مختلف سکولوں میں خریدی گئی بسوں اور چھوٹی گاڑیوں کی خریداری میں مالی بے ضابطگیوں کا بھی جائزہ لیا اور اس بنیاد پر اعتراضات اصولی طور پر ختم کر دیئے کہ یہ بسیں اور چھوٹی گاڑیاں بچوں کی خدمت کیلئے خریدی گئیں، آڈٹ حکام کے ساتھ مل کر اس کی تصدیق کروا کر اعتراضات ختم کئے جائیںمزید اہم خبریں
-
مزدور کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں مزدوروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی، وزیراعظم شہباز شریف کا تقریب سے خطاب
-
ای او بی آئی نے پنشنرز کیلئے 4ارب 73کروڑ روپے سے زائد کی پنشن جاری کردی
-
حقیقت میں آج واقعی بندہ مزدور کے اوقات بہت سخت ،زندگی غریب آدمی پر بہت تنگ ہے، شہباز شریف
-
وفاقی وزیر داخلہ کا پاکستان کوسٹ گارڈز کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان
-
سپیکرقومی اسمبلی کی تونسہ شریف میں جھنگی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت
-
محنت کش طبقے کے حقوق کا تحفظ کئے بغیرترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، حمزہ شہباز شریف
-
امریکہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے پرعزم ہے، انٹونی بلنکن
-
آرمی چیف کی موجودہ اور نامزد برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقاتیں ، پیشہ وارانہ امورپر تبادلہ خیال
-
سمگلنگ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ، کوسٹ گارڈز اسے روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،وفاقی وزیر داخلہ
-
کووڈ۔19 مریضوں پر جراثیم کش ادویات کا استعمال ’خطرناک نتائج کا حامل‘
-
غزہ: ان پھٹا گولہ بارود صاف کرنے میں 14 سال لگ سکتے ہیں، ماہرین
-
یوکرین جنگ: بچوں کی ہلاکتوں میں 40 فیصد اضافہ، یونیسف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.