یوکرین جنگ: بچوں کی ہلاکتوں میں 40 فیصد اضافہ، یونیسف
یو این بدھ 1 مئی 2024 17:17
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2024ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں رواں سال ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 40 فیصد بڑھ گئی ہے۔
جنوری اور مارچ 2024 کے درمیان 25 بچوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ اپریل کے ابتدائی تین ہفتوں میں نو بچوں کی زندگی کا خاتمہ ہو گیا۔
یورپ
اور وسطی ایشیا کے لیے یونیسف کی ریجنل ڈائریکٹر ریگینا ڈی ڈومینیک نے مغربی یوکرین کے دورے میں کہا ہے کہ ملک پر حملے بدستور جاری ہیں جن میں بچوں کو کہیں زیادہ نقصان اور تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(جاری ہے)
تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کی تباہی
اقوام متحدہ
کی جاری کردہ معلومات کے مطابق اس جنگ میں اب تک تقریباً 600 بچے ہلاک اور 1,350 زخمی ہو چکے ہیں۔ تاہم ان کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔حملوں میں بچوں کے 140 تعلیمی ادارے اور 36 طبی مراکز یا تو پوری طرح تباہ ہو گئے ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔
ریگینا ڈومینیک نے کہا کہ ملک بھر میں سکولوں، طبی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر حملے پریشان کن ہیں اور بچوں کے لیے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔
بجلی و پانی کی تنصیبات پر حملے
کووڈ۔19 وبا اور روس کے حملوں کے باعث متواتر چار برس سے بچوں کی سکولوں تک رسائی متاثر ہو رہی ہے۔ قریباً نصف بچوں کو سکول چھوڑنا پڑے ہیں اور تقریباً 10 لاکھ بچے عدم تحفظ کے باعث آن لائن کلاسیں لے رہے ہیں۔
حملوں سے بجلی اور پانی کی فراہمی متاثر ہونے سے بچوں کی زندگی اور بہبود خطرے میں پڑ گئی ہے۔ یونیسف اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر بجلی و پانی کی ترسیل بحال کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
یونیسف کی کاوشیں
یونیسف جنگ سے متاثرہ سکولوں اور پناہ گاہوں کو بحال کرنے اور طلبہ کو گھر میں رہ کر پڑھنے لکھنے کا سامان اور آن لائن کلاسوں کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔
2023 میں ادارے نے 103 ملین بچوں کو رسمی و غیررسمی تعلیم مہیا کی تھی۔گزشتہ برس ادارے نے 25 لاکھ بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو ذہنی صحت کی خدمات اور نفسیاتی مدد بھی فراہم کی۔ رواں سال یونیسف کو محاذ جنگ کے قریبی علاقوں میں رہنے والے یوکرینی بچوں اور ان کے خاندانوں کی امداد اور بحالی کے پروگراموں کے لیے 250 ملین ڈالر درکار ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری
-
عمران خان سے ملاقات ہوئی تو تمام اختلافات ختم ہوجائیں گے، شیر افضل مروت
-
نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے پر حکم امتناع نہیں ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
-
سائفر کیس میں نیا موڑ، ایف آئی اے نے نئے شواہد پیش کرنے کی درخواست دائر کردی
-
مکروہ ہتھکنڈوں اور پرتشدد کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے،رﺅف حسن
-
توہین عدالت کے قانون کو منسوخی اورججوں کی دوہری شہریت پر قومی اسمبلی میں بل‘حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترامیم کے لیے دوتہائی اکثریت نہیں
-
ترک میڈیا کے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر اہم انکشافات
-
پیپلزپارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کا ہتک عزت بل سے لاعلمی کااظہار
-
'ایئر ٹربولینس' کیا ہے اور کیوں عام ہوتا جا رہا ہے؟
-
رؤف حسن پر حملہ کرنے والی وہی قوتیں ہیں جو ججوں کو دھمکاتی ہیں، عمران خان
-
فرانس اور جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں ایک دوسرے سے جدا
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا وفاق سے پہلے 24مئی کو بجٹ پیش کرنے کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.