قانونی اصلاحات متعارف کرانا صوبوں کی ذمہ داری ہے ،ْبیرسٹر ظفر اللہ
ْبرطانیہ میں بھی ملٹری ٹرائلز ہوتے ہیں جہاں اعلی سطح کی عدالتی اصلاحات نافذ ہیں ،ْانٹرویو
پیر 20 مارچ 2017 21:52
(جاری ہے)
قوم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ دو برس میں عدالتی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی تاہم سیاسی جماعتیں ایسا کرنے میں ناکام رہیں ،ْیہی وجہ ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے بل پر سیاسی جماعتوں کے درمیان ہفتوں جاری رہنے والی لے دے کے بعد اب اتفاق رائے کے ساتھ بل کو قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
اس سوال پر کہ کیا سیاستدان ماضی کی طرح دو برس بعد پھر بے بسی کا رونا روئیں گے یا اصلاحات لائی جائیں گئی، بیریسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ میں سیاست کا طالب علم ہوں ، مستقبلیت کا نہیں۔اس سلسلے میں کہ کیا اصلاحات لانا حکومت کے ہاتھ میں نہیں، بیریسٹر ظفر اللہ خان کا کہنا تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ برطانیہ میں بھی ملٹری ٹرائلز ہوتے ہیں جہاں اعلی سطح کی عدالتی اصلاحات نافذ ہیں اور امریکہ جو دنیا کی بہترین جمہوریت ہے وہاں پر بھی ایسا ہوتا ہے تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ شاید فوجی عدالتوں کی مستقبل میں ضرورت نہ پڑے ،ْضرب عضب نے انتہاپسندوں کی کمر توڑی ہے ،ْاب دوسرے مرحلے میں آپریشن ردالفساد جاری ہے۔ مزید اصلاحات بھی آئیں گی۔ میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ اگلے دو برس میں ہم اس سے بہت بہتر جگہ پر ہوں گئے۔ایک طرف وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانون بیرسٹر ظفر اللہ پاکستان میں حالات بہتر ہونے کا دعویٰ کرتے رہے تو دوسری طرف حالات کی مجبوری کو بھی جواز بناتے رہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے کہا کہ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جو فوجی عدالتوں کے خلاف ہیں تاہم ہم مجبور ہیں کیونکہ حالات ایسے ہیں کہ کوئی چارہ کار موجود نہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں میں توسیع پر تو پہلے سے ہی راضی تھیں مگر کچھ سیف گارڈز شامل کرنے پر بحث جاری تھی۔ ہم نے پیپلز پارٹی کو یہی کہا کہ یہ سیف گارڈز پاکستان کے آئین اور قانون میں پہلے سے شامل ہیں مگر پی پی پی چاہتی تھی کہ ہم انہیں اس مسودہ کا حصہ بنائیں۔اس پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی پی پی کہتی تھی کہ قانون شہادت لگے تو ہم نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں پہلے سے لکھا ہے کہ قانون شہادت لگے گا تو لکھنے کی کیا ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ وہ چاہتے تھے جوڈیشل رویو کی اجازت ہو تو ہمارا موقف تھا کہ سپریم کورٹ نے تو پہلے سے ہی کہہ رکھا۔ اس طرح کی معمولی چیزیں تھیں تو اصل میں ہمارا کوئی بنیادی اختلاف نہیں تھا۔‘مزید اہم خبریں
-
آئی ایم ایف کی جانب سے ایک اعشاریہ1ارب ڈالر کی قسط کی منظوری پر شہبازشریف کا اظہاراطمینان
-
وزارت خزانہ کو بینک کھاتوں میں موجود غیر استعمال شدہ عوامی رقوم کو اپنے قبضے میں لینے کی اجازت؟
-
وزیرداخلہ محسن نقوی کا نادرا سنٹر کینٹ کا دورہ ، انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت
-
نومئی جلاﺅ گھیراﺅ مقدمات: اسد عمر کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
-
عدالت نے بشریٰ بی بی کو زہر دیئے جانے کے خدشے کی درخواست نمٹا دی
-
برطانیہ اور یورپی یونین کا نیا فوڈ بارڈر کنٹرول
-
امریکا میں خالصتان تحریک کے راہنماءپنونت سنگھ پنوں کو بھارتی وزیراعظم مودی کے دست راست انٹیلی جنس افسر نے قتل کروایا
-
آئی ایم ایف کے قرض سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، شہباز شریف
-
بینکس ،مالیاتی ادارے ( کل ) بند رہیں گے
-
ججز خط کیس، سپریم کورٹ کا اسلام آباد ہائیکورٹ کی تجاویز پبلک کرنے کا حکم
-
قرض سے نجات اور معاشی خوشحالی کا دور جلد آئے گا، وزیراعظم
-
بالاکوٹ حملے کے متعلق دنیا سے پہلے پاکستان کو بتایا تھا، مودی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.