برطانیہ اور یورپی یونین کا نیا فوڈ بارڈر کنٹرول

DW ڈی ڈبلیو منگل 30 اپریل 2024 13:00

برطانیہ اور یورپی یونین کا نیا فوڈ بارڈر کنٹرول

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 اپریل 2024ء) یورپی یونین سے اشیائے خوردنی کی درآمد پر سرحدی کنٹرول کے حوالے سے ، برطانیہ کے نئے پوسٹ بریگزٹ کنٹرول کا دوسرا مرحلہ تیس اپریل سے شروع ہونے جارہا ہے۔ برطانیہ کی طرف سے یورپی بلاک کی سنگل مارکیٹ کو چھوڑنے کے تین سال بعد جبکہ یورپی یونین سے الگ ہونے کے لیے ووٹ دینے کے آٹھ سال بعد ایہ ہونے جارہا ہے۔

تیس اپریل کو کیا ہوگا؟

یورپی یونین سے برطانیہ میں امپورٹ کے لیے، برطانیہ کے نئے بارڈر ٹارگٹ آپریٹنگ ماڈل (BTOM) کا پہلا مرحلہ ، جس کے لیے اضافی سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے، اکتیس جنوری سے نافذ العمل ہوا تھا ۔ دوسرے مرحلے کا آغاز تیس اپریل سے ہو گا۔

بریگزٹ کے بعد برطانوی امیگریشن، تجارت اور سیاحت پر پڑنے والے اثرات

دوسرے مرحلے میں جانوروں سے تیار کردہ مصنوعات یا نام نہاد ''میڈیم رسک‘‘ مصنوعات ، پودوں اور پودوں سے بنی مصنوعات اور ٹھنڈا اور منجمد گوشت، مچھلی، پنیر، انڈے، دودھ کی مصنوعات اور کچھ کٹے ہوئے پھول اور بیج کی جانچ کی جائے گی۔

(جاری ہے)

تیس اپریل کوحکومت کی طرف سے ان درآمد کنندگان پر جو برطانیہ کے بندرگاہی شہرڈوور اور یوروٹنل کے ذریعے سامان لاتے ہیں پرنئے چارجز بھی لگائے جائیں گے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عام صارف سے حاصل کردہ رقوم سے ان کے نئے سسٹمز کے اخراجات پورے ہوں گے۔

درآمدکنندگان کے لیے صورتحال غیرواضح کیوں؟

بریگزٹ کی خلاف ورزی، یورپی یونین کا برطانیہ کے خلاف مقدمہ

درآمد کنندگان اب تک نہیں جانتے کہ جانچ پڑتال کی تعدد کیا ہوگی۔

انہیں صرف ان چارجز کا پتا چلا ہے جو ان پر تین اپریل سے لگائے جائیں گے۔

حکومت کے مطابق وہ اس کے لیے ''عملی نقطہ نظر‘‘ اپنائے گی۔ اس حوالے سے جانچ کا طریقہ کار متعارف کروایا جارہا ہے اور اس سے درآمدات میں کسی بڑی رکاوٹ کی توقع نہیں ہے۔

برطانیہ کی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا،''بائیو سکیورٹی یعنی ، وہ اشیا جن کے جلدی خراب ہونے کا خدشہ ہو، انہیں جانچ کے وقت سب سے زیادہ ترجیح دی جائے گی۔

درآمد کنندگان، ڈوور کی بندرگاہ سے بیس میل پراندرون ملک موجود سیونگٹن بارڈر کنٹرول پوسٹ کے حوالے سے بھی غیر واضح صورتحال سے دو چار ہیں۔

اس کے علاوہ تاجروں کی نجی کنٹرول پوسٹس اور ان کے چارجز کی تازہ ترین فہرست تک بھی رسائی نہیں ہے۔

برطانیہ کے درآمد کنندگان کا موقف؟

بریگزٹ: برطانوی وزیر اعظم کے والد فرانس کی شہریت کے خواہاں

برطانیہ کی بڑی سپر مارکیٹوں اور یورپی یونین کے بڑے سپلائرزتو پوسٹ بریگڑٹ کے اس نئے مرحلے کے تحت ہونے والی تبدیلیوں کومالی طور پر قبول کرنے کی سکت رکھتے ہیں، تاہم چھوٹے تاجراور تھوک اشیا فروخت کرنے والے اس حوالے سے پریشان دکھائی دیتے ہیں انہیں خدشہ ہے کہ نئے چارجزاور جانچ کا طریقہ کار ان کے کاروبار کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

وہ تیس اپریل کے بعد سپلائی میں رکاوٹ کے امکان سے پریشان ہیں اور اسی لیے جتنا ہو سکے سامان ذخیرہ کر رہے ہیں۔

بہت سے چھوٹے درآمد کنندگان دوسرے تاجروں کے ساتھ مل کرٹرک لے لیتے ہیں، جس سے ان پراخرجات کا بوجھ کم ہوجاتا ہے۔ انہیں یہ بھی خدشہ ہے کہ اشیا کو لے جانے کے لیے ہرایک کے لیے باقاعدہ کاغذی کارروائی مزید مشکلات پیدا کرے گی۔

حکومت تبدیلیاں کیوں کر رہی ہے؟

بریگزٹ: برطانوی پالتو جانور بھی متاثر، پاسپورٹ سے محروم

لندن حکومت کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں بیماریوں اور کیڑوں کے داخلے کی روک تھام میں مدد کے لیے نیا چیک سسٹم ضروری ہے اوراس سے برطانیہ کے تمام برآمد کنندگان کو امپورٹ کے یکساں مواقع حاصل ہوں گے۔ برطانیہ نے یورپی یونین کی درآمدات پرجانچ رکھنے کے حوالے سے بارہا تاخیر سے کام لیا اس کے برعکس یورپی یونین نے 2021 ء میں اس سلسلے میں اپنے قوانین کا نفاذ جلد کردیا تھا۔

اس کے نتیجے میں کچھ برطانوی برآمدکنندگان جیسے کہ پنیر بنانے والے اور اعلیٰ درجے کے بیف فارمرز کو بندرگاہوں پر تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انہوں نے کم از کم ابتدائی طور پر یورپی بلاک کو اپنی اشیا فروخت کرنا بند کر دی تھیں۔

ف ن/ ک م (روئٹرز)