بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مقبوضہ کشمیر آمد پر مقبوضہ کشمیر سمیت آزادکشمیر بھرمیں احتجاجی مظاہرے

جلسے جلوس ریلیوں کا انعقاد، مظفرآباد میں حزب المجاہدین جموں وکشمیر کے زیر اہتمام برہان مظفر وانی چوک میں بڑا احتجاجی مظاہرہ‘ سینکڑوں کی تعداد میں مہاجرین و انصار کی شرکت

اتوار 2 اپریل 2017 16:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اپریل2017ء) ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی مقبوضہ کشمیر آمد پر مقبوضہ کشمیر سمیت آزادکشمیر بھرمیں احتجاجی مظاہرے، جلسے جلوس ریلیوں کا انعقاد، دارالحکومت مظفرآباد میں حزب المجاہدین جموں وکشمیر کے زیر اہتمام برہان مظفر وانی چوک میں بڑا احتجاجی مظاہرہ، سینکڑوں کی تعداد میں مہاجرین و انصار کی شرکت ، بھارت مخالف اور آزادی کے حق مین شدید نعرے بازی، بھارت غاصب ،جارح اور قابض ملک ہے، نریندر مودی کے پاس 7 لاکھ فوج کی موجودگی میں مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے کا کوئی اخلاقی قانونی جواز نہیں ،کشمیر مذاکرات کی میزپر نہیں بندوق کی نوک سے آزاد کرائینگے، کشمیر کی قیادت کشمیری نوجوانوں نے ہاتھ میں لے لی ہے۔

ہندوستان کی کٹھ پتلی حکومت کا دم خم ختم ہو گیا ہے جس قوم کے اندر برہان مظفروانی شہید جیسے نوجوان ہو ںان کی تحریک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے سے حزب المجاہدین جموں وکشمیر کے مرکزی کمانڈر ملک محمد عبداللہ، کمانڈر طاہر اعجاز، ڈپٹی سپریم کمانڈر شمشیر خان، ناظم حزب المجاہدین محمد اصغر رسول، نائب امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر شیخ عقیل الرحمان ، پاسبان حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی، قاضی شاہد حمید ایڈووکیٹ و دیگر کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی اور متحدہ حریت قیادت کی کال پر نریندر مودی کی جموں کشمیر آمد کے خلاف حزب المجاہدین کے زیر اہتمام برہان مظفر وانی شہید چوک میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ و ریلی کاا نعقاد کیا گیا۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر ایک متنازعہ ریاست ہے جسے اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے متنازعہ تسلیم کرتے ہیں ، بھارت نے 1947 ء میں قابض افواج کے ذریعے ریاست پر جبری قبضہ کیا، لاکھوں لوگوں کے حق آزادی کو سلب کیا اور پوری ریاست کو فوجی طاقت کی بنیاد پر ایک جیل میں تبدیل کردیا ۔

ان حالات میں کہ جب پوری وادی میں بھارت کیخلاف لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہیں ، بھارت افواج اور سکیورٹی فورسز بچوں اور جوانوں پر گولیوں اور پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کررہے ہیں ، کالے قوانین کا سہارا لے کر قابض بھارتی انتظامیہ نوجوانوں اور حریت قائدین کو گرفتار و نظر بند کررہی ہے، ان حالات میں نریندرمودی کا سات لاکھ فوج کے پہرے میں مقبوضہ وادی کا دورہ سمجھ سے بالا تر ہے، نریندر مودی ایک ایسے ملک کا وزیراعظم ہے جہاں اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، مودی اور یوگی حکومت مسلمانوں اور عیسائیوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔

مودی دنیا کے دس بڑے مجرموں میں شامل ہونیوالا شخص ہے، مقررین نے نریندر مودی ، بی جے پی کو جنوبی ایشیاء کے امن کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے خطے میں بسنے والے کروڑوں لوگوں سے اس انتہاء پسند جماعت اور مودی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تک انتہاء پسند ہندو اقتدار میں ہیں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے عوام کیلئے بھی خطرہ ہیں۔

اُس کے پاس کوئی قانونی اخلاقی جواز نہیں کہ وہ کشمیرکا دورہ کرے، مقررین نے مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی قابض افواج کے نبرد آزما مجاہدین کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا انکی جرت بہادری ، دلیری اور بے باکی کو سلام عقیدت پیش کیا گیا۔ مقررین نے برہان مظفروانی اور بعد کے شہداء کی تحریک آزادی کشمیر میں دی جانیوالی قربانیوں کو قوم کا اثاثہ قرار دیا۔

مقررین نے مجاہدین کشمیر کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی قبضے اور جبر کو جہاد اور بندوق کی طاقت سے توڑ دیا جائیگا۔ مشن شہداء جاری رہے گا، بھارت کی قابض افواج کے مکمل انخلاء تک عسکری جہدوجہد جاری رکھیں گے۔ مقررین نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور متحدہ حریت قیادت کو اس بات کا یقین دلایا کہ آزادی کے سفر میں وہ ان کے شانہ بشانہ رہیں گے اور متحدہ جہاد کونسل اور سید صلاح الدین کو یقین دلایا کہ وہ تنہا نہیں بلکہ آزادکشمیر کا بچہ بچہ ان کے شانہ بشانہ ہے۔

مقررین نے جنوبی ایشیاء کے پائیدار امن کیلئے بالخصوص پاک و ہندکے درمیان کشیدگی کم کرانے کیلئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مقررین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالی انسانی حقوق کی پامالیوں پر آواز بلند کریں اور بھارت کو انسانی حقوق پامال کرنے سے روکیں۔

شرکاء ریلی نے آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف شدید احتجاج کیا گیا، برہان مظفر وانی شہید چوک سے ریلی کا انعقاد کیا گیا جو گھڑی پن چوک میں اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء ریلی نے نریندر مودی سمیت بھارت غاصب افواج کے خلاف شدید نعرے لگائے اور اقوام متحدہ کی خاموشی کو بھی معنی خیز قرار دیا۔ اس موقع پر مرکزی کمانڈر ملک عبداللہ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے شہداء کشمیر ،آزادی کشمیر کیلئے خصوصی دعا کی۔