فرانس میں جسم فروشی سے متعلق نئے فانون کی منظوری کے خلاف مظاہرے
جرمانے بند کرو، ہم پر تشدد، ایڈز اور دوخلاپن ہمارے خریدار نہیں،مظاہر ین
پیر 10 اپریل 2017 12:06
(جاری ہے)
تنظیم ڈاکٹرز آف دی ورلڈ کے ٹم لیسٹر کہنا تھا کہ اس قانون کی منظور کے بعد سے جنسی خدمات حاصل کرنے والوں کی تعداد میں کمی ضرور واقع آئی ہے لیکن اس کی وجہ سے جسم فروشی کی صنعت سے وابستہ لوگوں کے لیے روزگار کم ہوا ہے اور تشدد میں اضافہ، جس کے وجہ سے یہ قانون ناکام ثابت ہوا ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے سال فرانس کی پارلیمان کے ممبران نے نئے قانون کو منظور کیا تھا جس کے تحت رقم کے عوض جنسی خدمات حاصل کرنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 4000 ڈالر تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ وہ افراد جو اس جرم کا ارتکاب کریں گے ان کو تربیتی کورس بھی لینا ہوگا جس میں انھیں اس صنعت سے وابستہ لوگوں کے حالات سے بتایا جائے گا۔پارلیمان کے ایوان بالا اور ایوان زیریں میں اختلافات کی وجہ سے اس متنازع قانون کو منظور کرانے میں دو سال کا عرصہ لگ گیا تھا۔سویڈن دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے 1999 میں رقم کے عوض جنسی خدمات حاصل کرنے پر پابندی لگائی تھی۔ 2016 کے آغاز میں یورپی یونین نے ایک قرار داد منظور کی تھی جس کے مطابق اس قانون کو پورے یورپ میں لاگو کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔لیکن جنسی خدمات کی صنعت کے حقوق سے تعلق رکھنے والی تنظیموں نے کہا تھا کہ اس قانون کے تحت جسم فروشی سے تعلق رکھنے والوں کے خطرات بڑھ جائیں گے۔برطانیہ سے تعلق رکھنے والی جسم فروشی کے کاروبار سے منسلک اور انٹرنیشنل یونین آف سیکس ورکرز کی رکن کیتھرین سٹیفنس نے کہا کہ اس قانون کے اطلاق کے نتیجے میں اس صنعت میں کام کرنے والوں کے لیے ایسے خریداروں کو خدمات دینی پڑیں گی جو اپنی شناخت چھپا سکیں گے اور اس کی وجہ سے وہ آسانی سے بلا جھجک تشدد کر سکیں گے۔ 'اس قانون کی مدد سے غیر ملکی سیکس ورکرز کو فرانس میں عارضی رہائش کا اجازت نامہ مل جائے گا اگر وہ جسم فروشی کی کاروبار سی علیحدگی کی لیے راضی ہو جائیں۔فرانس میں جسم فروشی کوئی جرم نہیں ہے لیکن انسانی سمگلنگ ، دلالی، قحبہ خانے اور کسی کمسن سے رقم کے عوض جنسی خدمات حاصل کرنا غیر قانونی ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
-
بھارت ، اطراف تیندوے کی موجودگی سے شہریوں میں خوف
-
امریکی سرزمین پرقتل کی بھارتی سازش پروائٹ ہائوس کا بیان آ گیا
-
بھارت، شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
-
امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ، 4 افسران ہلاک
-
امریکی صدرکے قطری امیر، مصری ہم منصب کو فون
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.