آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیر اعظم نواز شریف سے طویل ملاقات-ڈان لیکس پر معاملات طے ہوگئے‘پاک فوج نے ٹوئٹ واپس لے لیا-ملاقات میں پاک افغان سیکورٹی صورتحال ‘ کلبھوشن یادیو ‘ سیکورٹی امور سمیت دیگر معالات پر مشاورت کی گئی۔ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 10 مئی 2017 16:24

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیر اعظم نواز شریف سے طویل ملاقات-ڈان ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10مئی۔2017ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم نواز شریف سے طویل ملاقات کی، اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی موجود تھے، وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان طویل تبادلہ خیال کے بعد ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شریک ہوگئے۔

ملاقات کے دوران اعلیٰ ترین سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان ڈان لیکس کے متعلق تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی جس میں ڈان لیکس کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پاک افغان سیکورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ کلبھوشن یادیو کے معاملے اور سیکورٹی امور پر بھی مشاورت کی گئی۔

(جاری ہے)

ترجمان وزیر اعظم ہاﺅس کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اعلیٰ ترین سول اور عسکری قیادت کے درمیان طے پائے گئے معاملات کے تحت ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور پریس کانفرنس کریں گے جب کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کل میڈیا کو اعتماد میں لیں گے۔وزارت داخلہ کی جانب سے نیوز لیکس سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 29 اپریل کو نیوز لیکس کی متفقہ سفارشات کی منظوری دی تھی، تحقیقاتی کمیٹی نے پرویز رشید کے خلاف حکومتی ایکشن کی تائید کی اور طارق فاطمی کو موجودہ عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی ہے، وزارت اطلاعات کے سینئیر آفیسر راو¿ تحسین نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، کمیٹی نے متفقہ طورپر راو¿ تحسین کیخلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

وزیراعظم کے حکم پر متعلقہ اداروں کی جانب سے عملدرآمد کے باعث ڈان لیکس معاملہ حل ہوچکا ہے۔دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈان لیکس نیوز لیکس کا معاملہ حل ہوگیا ہے آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ 29 اپریل کا ٹویٹ کسی ادارے یا شخصیت کے خلاف نہیں تھا لہذا ٹوئٹ کو واپس لے لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاو¿س میں ہونے والے اجلاس سے متعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ پر وزیر اعظم ہاو¿س کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری ہوا تھا جسے ترجمان پاک فوج نے مسترد کردیا تھا۔