پاکستا ن تحریک انصاف نے،، حقوق اسلام آباد مارچ ،، کی دھمکی دیدی، حکمت عملی طے ، کارکنوں کو متحرک کرنے کا فیصلہ

جمعرات 18 مئی 2017 21:46

پاکستا ن تحریک انصاف نے،، حقوق اسلام آباد مارچ ،، کی دھمکی دیدی، حکمت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مئی2017ء) پاکستا ن تحریک انصاف نے،، حقوق اسلام آباد مارچ ،، کی دھمکی دے دی ۔ حکمت عملی طے کرتے ہوئے کارکنوں کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس امر اعلان گزشتہ روز حقوق اسلام آباد کنونشن میں ہوا ۔ کنونشن کے مہمان خصوصی رکن قومی اسمبلی اسد عمر تھے ۔ اسلام آباد کی عوام کیلے 26 بنیادی حقوق کا مطالبہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جن میں سرفہرست شہری اور دیہاتی علاقے میں پانی کی کمی کو دور کرنے کا مطالبہ ، اسکولوں کی اپ گریڈیشن ، اسٹآف کی کمی دور اور داخلوں کے مسایل حل کرنے کا مطالبہ ، نیز NA-48 اور NA-48 کے دیہاتی علاقہ میں ڈگری کالجز کا قیام ، اور اسلام آباد یونیورسٹی کا قیام ، تیسرے نمبر پر اسلام آباد جنرل ہاسپٹل کے قیام اور NA-48 اور NA-48 میں جنرل ہاسپٹلز کا قیام ، پمز اور پولی کلینک کی اپ گریڈیشن اور ہر یونین کونسل میں BHU فڑی ڈسپنسری کے قیام کا مطالبہ ، چو تھے نمبر پر میٹرو پولٹن ممبران کو اسد عمر کے اسمبلی میں پیش کردہ بل کے مطابق با اختیار بنانے کا مطالبہ ، پانچویں نمبر پر CDA کا جبری زمین ایکوایر کرنے کا قانون ختم کرنے کا مطالبہ ( جس کا بل اسد عمر قومی اسمبلی میں پیش کر چکے ہیں . نیز اسلام آباد کے تمام دیہاتوں کو ماڈل ولیج قرار دینے اور جن دیہاتوں پر سیکٹر بن چکے ہیں ان کے یادگاری میوزیم قایم کرنے کا مطالبہ ، نیز CDA میں کرپشن کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ اور سایلین کا فایل پراسس مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کا مطالبہ ، اور CDA میں ڈیپوٹیشن پر آے افسران کی واپسی کا مطالبہ ، اس کے علاوہ ہر یونین کونسل میں کمیونٹی سینٹر ، ووکیشنل سینٹر ،کھیل کا میدان، قبرستان (دیہاتی ) ، لایبریری اور پارک بنانے کا مطالبہ ، ہر وفاقی ادارے میں اسلام آباد کے رہایشیوں کیلئے 5% کوٹہ اور ضلعی اداروں میں 100 % ملازمتوں کا مطالبہ ، اسلام آباد کے تاجروں کے دیرینہ مطالبے قانون کرایہ داری کا نفاذ جس کا بل اسد عمر قومی اسمبلی میں جمع کروا چکے ہیں ، نیز تاجروں کو تمام چیزیں سرکاری نرخوں پر مہیا کرنے کا مطالبہ ، تمام سرکاری ، نیم سرکاری ، نجی ادارے کے ملازمین اور کسانوں کیلئے فری علاج ، تعلیم ، اور رہایش کا مطالبہ نیز کسانوں کیلئے بیج ، کھاد ، ٹریکٹر اور مال مویشی قسطوں پر بلاسود فراہمی کا مطالبہ ، کچی آبادیوں کو ماڈل کالونی قرار دے کر بجلی ، گیس ، پانی اور گلیوں کو پختہ کرنے کا مطالبہ ، لینڈ ریکارڈ کو COMPUTRIZED نیز پٹواری کا دفتر ہمیں سرکل میں منتقل کرنے کا مطالبہ ، بزرگ شہریوں کے لیے قانون سازی ، CDA اور پرایویٹ سوسائٹیز میں چاینہ کٹنگ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ ، اسلام آباد پولیس میں اصلاحات ، میرٹ پر بھرتی اور ایف آء آر کا ڈایر ی نمبر دینے کا مطالبہ ، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم اور گیس کا لو پریشر ختم کرنے کا مطالبہ ، نیز ہر دیہات میں بجلی گیس دینے کا مطالبہ ، 1122 کا دایرہ کار دیہات تک پھیلانے کا مطالبہ ، Na-48 اور NA -49 میں صفائی کا موثر نظام تشکیل دینے کا مطالبہ ،سہالہ انڈسٹریل زون کی اپ گریڈیشن اور NA-48 اور NA-49 کے دیہاتی علاقوں میں انڈسٹریل زون کے قیام کا مطالبہ ، شہری اور دیہاتی علاقوں کیلئے موثر ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام اور غیر قانونی اڈوں کے خلاف کروائی کا مطالبہ ، اور شجر کاری مہم کے تحت عالمی معیار کے مطابق شجر کاری اور مارگلہ ہلزپر درختوں کی کٹائی روکنے کا مطالبہ ، G.6 کے رہآیشیوں کو مالکانہ حقوق دینے کا مطالبہ شامل ہے خبردارکیا گیا ہے کہ اگر حکومت نے ان مسایل کو حل کرنے پر توجہ نہ دی تو عوام اس خلاف سڑکوں پر نکل آے گی اور ہم حقوق اسلام آباد مارچ کا اعلان بھی کر سکتے ہیں(اع)