قائد اعظم یونیورسٹی میں دو طلباء گروپوں میں درمیان تصادم ،فائرنگ کے تبادلے میں35سے زائد طلباء زخمی ، ہسپتال منتقل

پمز اور پولی کلینک میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی انتظامیہ کا یونیورسٹی کو 1 ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان ،تمام طلبہ و طالبات کو فوری ہاسٹلز خالی کرنے کا حکم دیدیا

ہفتہ 20 مئی 2017 20:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2017ء) قائد اعظم یونیورسٹی میں دو طلباء گروپوں کے درمیان تصادم کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں35سے زائد طلباء زخمی ہو گئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے تصادم کے بعد یونیورسٹی کو 1 ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام طلبہ و طالبات کو فوری طور پر ہاسٹلز خالی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قائداعظم یونیورسٹی میں طلباء گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد جامعہ میں صورتحال سنگین ہو گئی ، طلبہ کے دو گروپوں میں تصادم دن 12 بجے کے قریب شروع ہواجسے قابو کرنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی سے پولیس کی بھاری نفری اور رینجرز کو طلب کرلیا گیا جنہوں نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔ پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق پمز ہسپتال اور پولی کلینک ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے طلبہ کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ہوائی فائرنگ کی گئی ، جواب میں طلبہ نے بھی پولیس پر پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے،پولیس کے مطابق طلباء گروپوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی اور لاٹھیوں پتھروں کا استعمال بھی کیا ۔پولیس کے مطابق چند روز قبل بھی دونوں طلباء گروپوں میں تصادم ہوا تھا اور ایک گروپ نے دوسرے گروپ کے چند افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کا ہفتہ کو دوسرے گروپ نے بدلہ لینے کیلئے حملہ کیا، تصادم کے نتیجے میں 35 سے زائد طلباء زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیاہے، پولیس نے فائرنگ کرنیوالے متعدد طلباء کو حراست میں لے لیاجبکہ کئی طلباء فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

یونیورسٹی میں شام کے وقت بھی تدریسی عمل جاری رہتا ہے مگر تصادم کے نتیجے میں شام کے وقت یونیورسٹی جانیوالے طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔