ہمارا کلچر ہے کہ الزام لگنے پر دس اور لوگوں کے نام لینا شروع کر جاتے ہیں،محمد سجاد

احتساب کمیشن کی عدالت میں 25 کیسیز ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی احتساب کی اپوائنمنٹ میں قانونی پیچیدگیاں آ رہی ہیں،خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل

پیر 29 مئی 2017 23:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء)خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر (ر) محمد سجادنے کہا ہے کہ احتساب ایکٹ میں تین ترامیم اور ایک ارڈنیس لانے سے کمیشن کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے، لیکن اختیارات میں کمی نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں ڈی جی احتساب کمیشن خیبر پختونخوا بریگیڈئر ریٹائرڈ محمد سجاد کا کہنا تھا کہ دو سالوں سے میگا اسکینڈل کرپشن نہیں ہے،ہمارا کلچر ہے کہ الزام لگنے پر دس اور لوگوں کے نام لینا شروع کر جاتے ہیں،احتساب کمیشن کی عدالت میں 25 کیسیز ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی احتساب کی اپوائنمنٹ میں قانونی پیچیدگیاں آ رہی ہیں،حکومت کی جانب سے رولز پرتحفظات ہیں، ڈی جی احتساب کمیشن کا کہنا تھا کہ آج ڈی جی کے وہی اختیارات ہیں جو پہلے تھے،تین ارب 33 کروڑ روپے کرپشن کے کیسز عدالت میں زیر سماعت ہیں،صوبے کو 60 کروڑ روپے کی بچت کی ہے،ٹیکسٹ بک بورڈ خودمختارباڈی ہے،لیکن جہاں سے کرپشن کی بو آتی تھی پوائنٹ آوٹ کیا۔