نئی افغان پالیسی اب پینٹاگون بنائے گا،امریکی ماہرین
افغان مسئلے پر تعاون کے لیے پاکستان پر نیا دباؤ ڈالا جائے گامگراس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا،تجزیہ کاروں کی گفتگو
جمعہ 16 جون 2017 14:44
(جاری ہے)
اس سے کچھ فرق پڑے گا یا نہیں ، یہ بات معنی نہیں رکھتی۔امریکہ کے سابق معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا رچرڈ باؤ چر نے کہاکہ اس بارے میں کچھ بھی وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس وقت پالیسی پر نظر ثانی کی جا رہی ہے ۔
رچرڈ باؤچر کا کہنا تھا کہ وہ اس بات سمجھتے ہیں اور وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کو ایک مسئلے کے طور پر دیکھنے کی بجائے، افغان مسئلے کے حل میں کیسے شامل کیا جائے۔ بحر حال یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے۔ میرے خیال میں پالیسی میں نظر ثانی پر توقع سے زیادہ تاخیر کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔مگر کیا امریکہ بھارت کے لیے کوئی نئی پالیسی بنا رہا ہے اور کیا وہ افغان جنگ میں بھارت کو قریبی اتحادی بنانا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے دونوں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ حالیہ برسوں میں امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں قربت آئی ہے۔ دوسرا یہ کہ ٹرمپ مضبوط قیادت کو پسند کرتے ہیں۔ جب مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، تو ان کے امریکہ آنے پر پابندی تھی۔ لیکن اب جب وہ یہاں آئیں گے تو ان کا شاندار استقبال کیا جائے گا۔ اس کے یقیناً اثرات مرتب ہوں گے۔ تو آئندہ دنوں میں جو بھی تبدیلی آئے گی وہ دونوں راہنماؤں کی ذاتی سطح پر ہو گی۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
مدینہ منورہ سمیت متعدد سعودی شہروں میں طوفانی بارش کے بعد سیلابی صورتحال
-
آئندہ توہین عدالت پر جیل بھیجیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ پر ہزاروں ڈالر کا جرمانہ
-
کینیڈا میں خالصتان تحریک شدت اختیارکرگئی
-
سعودی کابینہ نے پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی تعاون کے معاہدے کی منظوری دے دی
-
منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
-
اقوام متحدہ کا امریکی جامعات کے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر اظہار تشویش
-
بھارت،ویو کے باعث کلاس روم کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا گیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.