وزیراعظم میاں نواز شریف علاقائی سیاست کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں انہیں دیگر تین صوبوں کی کوئی پروا نہیں، مولا بخش چانڈیو

احتساب ہونے پر دبنگ وزیراعلیٰ چیخ رہے ہیں اس وقت پوری قوم پاناما کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے عوام ہی نہیں حکمران خود بھی پریشان ہیں وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ کس مخصوص ایجنڈہ پر کام ہو رہا ہے نام لینے سے جے آئی ٹی والے ڈر رہے ہیں مگر آپ تو طاقتور وزیراعظم ہیں کٹھ پتلیوں کی باتیں کرنے والوں کی سیاست کا آغاز ہی وہیں سے ہوا ہے تمام وزراء جھوٹ بول رہے ہیں، افطار عشائیہ سے خطاب

پیر 19 جون 2017 23:18

وزیراعظم میاں نواز شریف علاقائی سیاست کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں انہیں ..
حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2017ء) پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف علاقائی سیاست کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں انہیں دیگر تین صوبوں کی کوئی پروا نہیںہے، احتساب ہونے پر دبنگ وزیراعلیٰ چیخ رہے ہیں اس وقت پوری قوم پاناما کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے عوام ہی نہیں حکمران خود بھی پریشان ہیں ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ کس مخصوص ایجنڈہ پر کام ہو رہا ہے نام لینے سے جے آئی ٹی والے ڈر رہے ہیں مگر آپ تو طاقتور وزیراعظم ہیں، کٹھ پتلیوں کی باتیں کرنے والوں کی سیاست کا آغاز ہی وہیں سے ہوا ہے تمام وزراء جھوٹ بول رہے ہیں۔

وہ پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے صدر صغیر احمد قریشی کی رہائشگاہ ڈیفنس میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار و عشائیہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر پی پی کے ڈویژنل سیکریٹری اطلاعات آفتاب خانزادہ،سیکریٹری اطلاعات احسان ابڑو ،پاشاقاضی اور سید فیاض علی شاہ بھی موجود تھے، ، مولا بخش چانڈیو نے آئی سی سی چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان ٹیم کی بھارت کے خلاف شاندار کامیابی پر کھلاڑیوں ،آفشلز اور پوری قوم کو مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ نیشلائزڈ پالیسی بھٹو کے منشور میں شامل تھی انتقام لینے کی باتیں جھوٹ ہیں بعد میں ان کے پیرومرشد جنرل ضیاء الحق نے سود سمیت ادارے ان کے حوالے کر دیئے اور فرمائش کے مطابق جنرل پرویزمشرف نے سعودی عرب بھیجا جبکہ اس کے برعکس شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کو قیدوبند میں رکھا اور سزائیں دلوائیں، انہوں نے کہا کہ عدالتوں کے ساتھ کھڑا ہونے کی باتیں کرنے والے پہلے اپنے رویوں پر غور کریں بریف کیس بھر کر ججز کی رائے تبدیل کرانے کا راستہ کس نے دکھایا، انہوں نے کہا کہ عمران خان افراتفری کی باتوں سے گریز کریں اور سیاسی راستہ اختیار کریں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے بیٹے کو 4 گھنٹے ایئرکنڈیشنڈ میں بٹھا لیا گیا تو کیا ہو گیا یہ لوگ حالات خراب کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کے فیصلوں اور تقدس کو تسلیم کرتے ہیں لوگوں کی خوشحالی ضروری ہے علاقائی وزیراعظم تجربات سے گریز کریں ملک کو بحران کی طرف لے جا رہے ہیں افراتفری کی صورتحال ہے، انہوں نے کہا کہ پہلے نہال ہاشمی سے بیان دلوایا گیا پھر جو کچھ ان کے ساتھ ہوا ہاشمی سیاسی معذورہیں نہال ہاشمی سینیٹر بنے توہمیں پہنچانتے نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں انصاف ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا پی پی چھوڑنے کا انہیں بھی دکھ ہے تاہم بعض جانے والے جھیل پر بیٹھے پرندے تھے ان کی وفاداری پی پی کے ساتھ مشکوک تھی۔