باغات میں معتدل اور تیزابی کھادوں کا متوازن استعمال کرکے فی ایکڑ بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے ، ماہرین زراعت

ہفتہ 1 جولائی 2017 19:46

فیصل آباد۔یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2017ء)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ زمیندار ، کاشتکار، کسان فصلات ربیع و خریف کی کاشت سے قبل کھادوں کے استعمال کیلئے زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اور ماہرین کی مشاورت سے متناسب کھادوں کا استعمال کیا جائے تاکہ بھر پور پیداوار کا حصول ممکن ہوسکے۔ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ اگر ہر سال ممکن نہ ہو تو کم از کم ہر تیسرے سال زمین کا تجزیہ کروائیں تاکہ مٹی کے تجزیہ کے بعد کھادوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیر موذوں کھادوں کے انتخاب، ان کے خود ساختہ استعمال ، آبپاشی کیلئے پانی کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے کھادوں اور بیج کی افادیت بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیٹروجنی کھاد کی 50 فیصد کے قریب مقدار ہوا میں تحلیل ہو کر ضائع ہوجاتی ہے نیز فاسفورس کھادوں کا غلط انتخاب و طریقہ استعمال اور پوٹاش کا عدم استعمال فصلوں کی پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ باغات میں معتدل اور تیزابی کھادوں کا متوازن استعمال کریں تاکہ انہیں فی ایکڑ بہتر پیداوار حاصل ہوسکے۔