کاسا 1000 منصوبہ پاکستان اور افغانستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے-منصوبے سے تاجکستان اور کرغزستان، پاکستان اور افغانستان کو سستی توانائی فراہم ہوگی۔وزیراعظم نوازشریف کا تاجکستان میں اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 6 جولائی 2017 12:37

کاسا 1000 منصوبہ پاکستان اور افغانستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے-منصوبے ..
دوشنبہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 جولائی۔2017ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کاسا 1000 منصوبہ پاکستان اور افغانستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جس سے تاجکستان کو ریونیو حاصل ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ تاجکستان کے موقع پر کاسا 1000 منصوبے کے سربراہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ کاسا 1000 بجلی کی پیداوار کا اہم منصوبہ ہے جس کا مقصد پاکستان اورافغانستان میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا ہے۔

اگلے سال تک مکمل ہونے والے اس منصوبے کے تحت تاجکستان اور کرغزستان، پاکستان اور افغانستان کو سستی توانائی فراہم کریں گے۔ پاکستان، تاجکستان،کرغزستان اور افغانستان کا چار فریقی اجلاس دوشنبہ میں جاری ہے جس میں کاسا 1000 منصوبے میں ہونے والی پیش رفت پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اہم کمپنیوں نے فیڈر اسٹیشنز کے قیام کے لیے پیشکش کی درخواستیں جمع کرادی ہیں اور دونوں ممالک میں توانائی کی فراہمی سے عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سماجی و معاشی ترقی اور صنعتی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہمیں توانائی چاہیے۔ کاسا 1000 سے پاکستان و افغانستان کو سستی و ماحول دوست بجلی حاصل ہوگی اور توانائی کی قلت پرقابو پانے میں مدد ملے گی۔ سنٹرل ایشیا ساو¿تھ ایشیا پاور پروجیکٹ (کاسا) منصوبے پر 4 ملکی اجلاس میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی، تاجک صدر امام علی رحمانوف اور کرغزستان کے وزیراعظم سورنو بے ین بیکوف شریک ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے منصوبے سے پاکستان و افغانستان کو ماحول دوست بجلی ملے گی اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ انہوں نے کاسا 1000 کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبہ وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کو آپس میں ملائے گا اور اس سے علاقائی روابط کو بھی فروغ ملے گا۔واضح رہے کہ کاسا ایک ہزار منصوبہ تاجکستان اور کرغزستان سے پاکستان اور افغانستان کو بجلی کی فراہمی کا منصوبہ ہے جو 2018 میں مکمل ہوگا۔ توانائی کے شعبے میں اپنی نوعیت کے اس منفرد منصوبے کا افتتاح 2016 میں ہوا تھا اور پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بعد پاکستان کو موسم گرما میں 1300 میگاواٹ بجلی مہیا کی جائے گی۔