قطری شہزادے کی گواہی کے بغیرجے آئی ٹی کی رپورٹ قابل قبول نہیں ہوگی،مسلم لیگ(ن)
قطری خط کی تصدیق نہ ہوئی تو فکس فائٹ کہیں گے،جے آئی ٹی شریف فیملی کی تمام آڈیو،ویڈیوکاروائی جاری کرے،تاکہ عوام فیصلہ کریں،ارسلان افتخار کے کیس اس کے والد کونہیں بلایاگیا،جے آئی ٹی کوکس نے فون ٹیپ کرنے کی اجازت دی؟ حساس ادارے کی جانب سے رپورٹ کی تاحال تردید نہیں کی گئی،سیاسی لوگ قانون کااحترام کرتے ہیں،بے نظیرقتل کیس میں بیرون ملک انکوائری کی گئی،مافیااور گارڈفادرکے ادوار میں عدالتیں نہیں لگتیں،عمران خان کی طرح بادشاہ عدالت کاسامنانہیں کرتا۔ وفاقی وزراء شاہد خاقان عباسی ، خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال اور خواجہ آصف نے مشترکہ پریس کانفرنس
ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 8 جولائی 2017 20:05
(جاری ہے)
بلکہ احتساب کیلئے پیش کیا۔وزیراعظم نے جے آئی ٹی کے ساتھ بھرپورتعاون کیا۔اور تمام ثبوت عدالت میں پیش کیے۔جے آئی ٹی کے تمام سوالات کاجواب دیا۔ ہمارے معاشرے میں تفتیش میں خواتین کے پیش ہونے کی روایت نہیں ہے۔
لیکن مریم نوازپیش ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی بننے کے بعد شکوک وشبہات پیداہوئے اورجے آئی ٹی پربہت سے سوالات اٹھے۔99ء میں بھی وزیراعظم کامکمل احتساب کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ عدالتوں کے پاس سوموٹوپاور زہیں۔وہ کسی وقت بھی کہہ سکتے ہیں کہ تمام شواہد پیش کیے جائیں۔وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق نے کہاکہ ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت ہے۔ہم محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فاضل ججزکے کے ریمارکس کومخالفین ہمارے خلاف استعمال کرتے ہیں۔خواجہ سعد نے کہاکہ قومی سلامتی کے 2حساس اداروں کوشامل کیاگیا تووزیراعظم کوسیاسی ٹیم نے مشورہ دیا کہ ملک دشمن عناصر کامقابلہ کررہاہے۔سول ملٹری تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔ عامر عزیز صاحب غاصب مشرف کے دور میں نیب کی ٹیم میں شریف خاندان کے پیچھے لگائے گئے۔ایک اور معززرکن بلال رسول میاں محمداظہرکے قریبی تھے۔انہوں نے کہاکہجے آئی ٹی میں تصویرلیک ہوئی لیکن اس کے نام سامنے نہیں لائے گئے۔حالانکہ جے آئی ٹی مان بھی گئی ہے۔جے آئی ٹی نے ہارون پاشا اور طارق شفیع کی گفتگو سنی،طارق شفیع پردباؤ ڈالاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پیاری جے آئی ٹی کوکس نے شہریوں کے فون ٹیپ کرنے کی اجازت دی؟صرف دہشتگردوں کے فون ٹیپ کیے جاسکتے ہیں۔ہم ملک کوآگے لے کرجاناچاہتے ہیں پیچھے نہیں دھکیلناچاہتے۔انہوں نے کہا کہ قانون شریف کاندان کیلئے الگ اور باقی پاکستانیوں کیلئے الگ نہیں ہوناچاہیے۔دوسرے اداروں کی طرح اس حکومتی ادارے کابھی احترام ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حساس ادارے کے پاس اس کاکنٹرول ہے۔جے آئی ٹی کی سربراہی ایف آئی اے کے پاس تھی ۔لیکن رپورٹ شائع ہوئی کہ ایک حساس ادارے کے پاس جے آئی ٹی کاکنٹرول ہے۔خبرکے مطابق کنٹرول عدالتی حکم کے تحت دیاگیا۔جبکہ ابھی تک حساس ادارے کی جانب سے اس کی تردید نہیں کی گئی۔ وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا کہ 2013ء میں عوام نے مسلم لیگ ن کوبھاری مینڈیٹ دیا۔دھرناون 2014ء میں ہوا،جس میں پاکستان کاعظیم نقصان سی پیک جس کوتاخیرکے ساتھ شروع ہوا۔دھرنا2جو کہ 2016ء میں دیاگیا۔سازش کی گئی۔سینیٹ کے الیکشن خوف ہے۔اگرالیکشن ہوگئے تومسلم لیگ ن کے پاس اکثریت ہوگی پھر کشمیر، گلگت بلتستان ، پشاور میں عام اور ضمنی الیکشن ہار گئے ۔ووٹ سے کام نہیں ہواتو سپریم کورٹ کاسہارالیا۔سپریم کورٹ قانون اور آئین کاادارہ ہے۔سیاسی فیصلوں کاادارہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب دنیامیں دکھایاگیاکہ وزیراعظم کے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ کیارویہ اختیارکیاجارہاہے۔توسٹاک مارکیٹ میں مندی آگئی۔جس کے نتیجے میں 12ارب ڈالرکانقصان ہوا۔اس کاکون ذمہ دار ہے؟ملک 21ویں صدی میں داخل ہوچکاہے۔ہم بہت آگے آچکے ہیں۔ اب اگرکسی نے سازش کی تومنہ کی کھائے گا۔اب اقتدارصرف ووٹ کی طاقت سے ملے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت جورتلاشی تلاشی کررہی ہے۔ان کوبتاناچاہتے ہیں کہ 10ہزارمیگاواٹ مئی تک بجلی شامل ہورہی ہے۔ سی پیک 50ارب ڈالر کامنصوبہ بن چکاہے۔اربوں کے پراجیکٹ لگائے ،ان میں کرپشن دکھادیں۔انہوں نے کہاکہ1973کی ٹرانزیکشن کوبنیادبناکرکہہ رہے ہیں کہ تلاشی دو۔ہم سے 40سال کی تلاشی مانگ رہے جبکہ آپ 4سال کی تلاشی نہیں دے سکتے۔اب ایسا نہیں کرنے دینگے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان مشرف سے بڑے کرپٹ لوگوں کوپناہ دینے والے لیڈرہیں۔سیاسی جامعت کی طرف سے جوڈرامہ چلااس کے نتیجہ میں اصل پٹیشن ایک طرف رہ گئی ہے۔ہم نے جے آئی ٹی میں وہ دستاویزات بھی دی ہیں جوکسی نے 70سالوں میں بھی نہ دیں۔انہوں نے کہاکہ ان معززلوگوں سے پوچھتاہوں کہ مافیااور گارڈفادرکے ادوار میں عدالتیں نہیں لگتیں،بادشاہ عدالت کاسامنانہیں کرتا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کیخلاف الیکشن کمیشن میں 4سال سے کیس چل رہاہے۔یہ بادشاہت ہے۔دوسری جانب جے آئی ٹی میں اپنی بیٹیوں کوپیش کرنایہ ایک انسان کاشیوہ ہے۔وزدفاع خواجہ آصف نے کہا کہ قطرکے سابق وزیراعظم کوجے آئی ٹی کاحصہ نہ بنایاگیاتوہمیں جے آئی ٹی کی رپورٹ قبول نہیں،قطری خط کی تصدیق ضروری ہے۔اگرایسانہیں ہواتویہ فکس فائٹ کہوں گا۔جے آئی ٹی قطری شہزادے قطری شہزادے کے پاس جانے سے کیوں کترارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کے کیس میں ارسلان کوبلایاگیاتھا اس کے والد کونہیں بلایاگیاتھا،نہ ہی جرات تھی۔ ہم سیاسی لوگ ہی قانون کااحترام کرنے والے ہیں۔جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے کاکیس آیاتوانبیاء کرام کے حوالے دیے گئے۔بے نظیرقتل کیس میں سیگل سے بیرون ملک کاروائی کی گئی۔خواجہ آصف نے کہا کہ عوام کے حق حاکمیت رکھتی ہے۔عوام زمین کے اوپرسب سے بڑی جے آئی ٹی ہے۔بتایاجائے ان کوکہ نوازشریف ،بیٹوں ،بیٹی اور سمدھی نے کیاجواب دیا؟جے آئی ٹی کی تمام آڈیوویڈیوکاروائی جاری کی جائیگی۔جہاں پرپاناماکیس کاجرم سرزدہواہے وہاں پرقانون حرکت میں نہیں آیالیکن یہاں پرقانون حرکت میں آگیا۔وہاں کمپنیزرجسٹرڈہیں ۔وہاں کچھ نہیں ہورہا۔عمران خان سے کسی نے پوچھا کہ آپ کی بیوی آپ کوابھی بھی پیسے کیوں بھیج رہی ہے؟ گارڈ فادر یا سیسلین مافیا عدلیہ کی آزادی کی جنگ نہیں لڑتے۔
مزید اہم خبریں
-
یو این جنرل اسمبلی: ہر سال 24 مئی کو یوم مارخور منانے کا فیصلہ
-
ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہو گیا
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
مشرقی افریقہ: بارشوں اور سیلاب کے دوران یو این امدادی کارروائیاں جاری
-
ایکسٹینشن بربادی کا راستہ ہے
-
سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
-
سندھ حکومت سٹنٹنگ سمیت ہر قسم کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.