تیسرا گرینڈ سلیم ومبلڈن، وہیل چیئر استعمال کرنے والے ٹینس پلیئرز پہلی بار ٹورنامنٹ میں شرکت کرینگے

ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب ان کھلاڑیوں کو ومبلڈن کے آغاز سے قبل گراس کورٹ پر اپنے گیم کو بہتر بنانے کا موقع ملا ہے

ہفتہ 8 جولائی 2017 22:18

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2017ء) دنیا کے 13 بہترین ٹینس کھلاڑی سال کے تیسرے گرینڈ سلیم ومبلڈن میں شرکت سے پہلے ایک نئے ٹینس کے مقابلے میں شرکت کر رہے ہیں۔لیکن یہ کوئی معمولی کھلاڑی نہیں ہیں بلکہ وہیل چیئر استعمال کرنے والے ٹینس پلیئرز ہیں جو پہلے سوربیٹون وہیل چیئر ٹینس ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہے ہیں۔ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب ان کھلاڑیوں کو ومبلڈن کے آغاز سے قبل گراس کورٹ پر اپنے گیم کو بہتر بنانے کا موقع ملا ہے۔

وہیل چیئر ٹینس معمول کے ٹینس کورٹ پر کھیلی جاتی ہے انہی گیند اور ریکٹس سے کھیلی جاتی ہے جسے عام کھلاڑی استعمال کرتے ہیں لیکن فرق یہ ہوتا ہے کہ یہ کھلاڑی مخصوص وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں اور گیند کو کورٹ پر دو دفعہ ٹپہ کھاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

دو سپیشل اولمپکس میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والی لوسی شکر نے وہیل چیئر ٹینس اس وقت کھلینی شروع کی جب ایک حادثے میں ان کی کمر سے نیچے کا بدن مفلوج ہو گیا۔

انگلینڈ کی جانب سے وہ اب تک تین سپیشل اولمپکس میں شرکت کر چکی ہیں اور لندن 2012 اور ریو 2016 کے گیمز میں انھوں نے ڈبلز مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔لوسی شکر کہتی ہیں کہ جب انھوں نے کھیلنا شروع کیا تو لوگوں نے کہا کہ 'تمہاری معذوری بہت ہے اور تم نہیں کھیل سکتی۔'.'یہ حقیقت ہے کہ وہیل چیئر ٹینس کھیلنے والے کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ مفلوج میں ہوں اور جس کی وجہ سے ٹینس کھیلنے میں مجھے بہت دشواری ہوتی ہے لیکن میں نے بہت تگ و دو کے بعد ایک ایسی خاص وہیل چیئر بنوائی ہے جس کی مدد سے میں ان مقابلوں میں شرکت کر سکتی ہوں، لیکن یہ بہت مشکل ہوتا ہے۔

'لوسی شکر کہتی ہیں کہ 'اس دشواری کا سامنا کرنے سے میں بہت مضبوط ہو گئی ہوں اور میرا جسم معذوری کا بہتر طریقے سے سامنے کرسکتا ہے۔'۔

متعلقہ عنوان :