ہندوستان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر رہا ہے جس سے جنگ کا خطرہ ہے،سرتاج عزیز

آپریشن ردالفساد میں بغیر کسی تفریق کے کاروائی جاری ہے، فوجی ایکشن کے ذریعے افغانستان میںا من قائم نہیں ہوسکتا، اگر سارک کانفرنس منسوخ نہ ہوتی تو افغانستان میں امن اور اصلاحات کے معاملے پر بہتری آسکتی تھی،ہمیں تنہا کرنے کی ہندوستان کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں،ہمارے بین الاقوامی برادری سے اچھے تعلقات ہیں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امورکا سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 8 جولائی 2017 23:00

ہندوستان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر رہا ہے جس سے جنگ کا خطرہ ہے،سرتاج ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جولائی2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہندوستان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کر رہا ہے جس سے جنگ کا خطرہ ہے، آپریشن ردالفساد میں بغیر کسی تفریق کے کاروائی جاری ہے، فوجی ایکشن کے ذریعے افغانستان میںا من قائم نہیں ہوسکتا، اگر سارک کانفرنس منسوخ نہ ہوتی تو افغانستان میں امن اور اصلاحات کے معاملے پر بہتری آسکتی تھی،ہمیں تنہا کرنے کی ہندوستان کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں،ہمارے بین الاقوامی برادری سے اچھے تعلقات ہیں ۔

ہفتہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ ملٹری ایکشن کے ذریعے افغانستان میںا من قائم نہیں ہوسکتا ، افغانستان میں امن افغان عوام کے تعاون سے مذاکرات سے ممکن ہے جس کیلئے ہم پوری معاونت کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر سارک کانفرنس منسوخ نہ ہوتی تو افغانستان میں امن اور اصلاحات کے معاملے پر بہتری آسکتی تھی ۔انہون نے کہا کہ 2014یں شمالی وزیرستان میں ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹی اور ان کے ٹھکانے تباہ ہوئے ، ہمیں خطرہ پاکستانی طالبان سے زیادہ تھا کیونکہ 2004میں انہوں نے اپنی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی ، ہم نے بین الاقوامی کمیونٹی کو باور کرایا ہے کہ وہاں امن مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے جس میں ہم بھرپور معاونت کر رہے ہیں ، امریکہ سے تعلقات بہتر ہونے سے ہمارے اور امریکہ کے درمیان تجارت ہوگی جو کہ پچھلے کئی سالوں سے 5ارب ڈالر تک محدود ہے۔

بھارت کے ویزوں کے متعلق بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ ویزوں میں کبھی بھی وزیرخارجہ درخواست پر سائن نہیں کرتا ، دوسرا علاج پاکستان میں بھی ممکن ہے ، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان میں علاج کیلئے اتنا ہی خرچہ آئے جتنا ہندوستان میں علاج پر آتا ہے ، حالات بہتر کرنے کے لئے ہم نے ہندوستان کے قیدی بھی رہا کئے ہیں اور اس کے علاوہ دیگر معاملات پر بھی پیش رفت کی ہے ، ہندوستان کی یہ کوشش ناکام ہوچکی ہے ہمیں دنیا میں تنہا کرنے کی ۔

ہمارے بین الاقوامی برادری سے اچھے تعلقات ہیں ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ اس وقت کوئی بیک چینل ڈپلومیسی نہیں چل رہی ، بیک چینل ڈپلومیسی کیلئیے فرنٹ چینل پر معاملات چلنا ضروری ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیر میں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہاہے اس سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کررہا ہے ، افغانستان میں انٹرنیشنل فوج میں کمی سے خانہ جنگی میں اضافہ ہوا ، آپریشن ردالفساد میں بغیر کسی تفریق کے کاروائی جاری ہے ۔