ْ شرم کی بات ہے کہ وزیراعظم کا پورا خاندان رشوت خوری کے الزام کی لپیٹ میں ہے ، یہ معاملہ مشہور ہو چکا ہے، ملک کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی، شروع میں ہی کہا تھا کہ وزیراعظم کو استعفیٰ دے کر اپنے آپ کو بدنامی سے بچانا چاہئے

سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو کا اجلاس سے خطاب

منگل 11 جولائی 2017 23:08

ْ شرم کی بات ہے کہ وزیراعظم کا پورا خاندان رشوت خوری کے الزام کی لپیٹ ..
خیرپور میر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جولائی2017ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو نے کہا ہے کہ بڑے شرم کی بات ہے کہ وزیراعظم کا پورا خاندان رشوت خوری کے الزام کی لپیٹ میں ہے ، یہ معاملہ ہائے لائیٹ ہو چکا ہے،ملک کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی، شروع میں ہی کہا تھا کہ وزیراعظم کو استعفیٰ دے کر اپنے آپ کو بدنامی سے بچانا چاہئے، مگر یہ بات اپنی جگہ لیکن سندھ کے دکھ کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتے جا رہے ہیں جو جس شخص نے 12 سال قتل اور رشوت خوری کے مقدمات میں جیل کاٹے وہ ہی بادشاہ بنا ہوا ہے اور پوری سندھ اس کے قبضے میں ہے اور بالخصوص افسر شاہی جو عوام کی تنخواہ کھاتی ہے۔

وہ منگل کو یہاں اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بڑے عذاب میں پھنسا ہوا ہے اور لوٹ مار کا شکار ہوتے ہوئے تباہی اور بربادی کے کنارے پر پہنچا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب سوال یہ ہے کہ اس کی وارثی کون کریگا جس صورت میں عوام ہاتھ پھلائے زیپلوں کے پیچھے ان کا بچہ کچہ حاصل کرنے کے لئے دوڑ رہی ہے، یہ سب کچھ بڑے شرم کی بات ہے جو اپنے حقوق چھیننے کے بجائے بھیک مانگ کر کھانے کو ترجیح دے رہے ہیں، یہ کھانا کس کام کا جو آئے روز اخباروں میں تصاویر شایع ہوتی ہیں کہ معصوم بچے اور خواتین کچرے کے ڈھیر پر بیٹھ کر وہاں سے چن چن کر کھاتے ہیں اور وہاں ہی سو جاتے ہیں، دوسری جانب ایک سازش کے تحت سندھ کی خواتین کو بھیک مانگنے کا عادی بنا دیا گیا ہے اور جو چار دیواری سے کبھی باہر نہ نکلیں تھیں وہ اب بازاروں میں دھکے کھاتی رہتی ہیں، ایسی صورتحال میں کبھی بھی سندھ میں ترقی اور خوشحالی نہیں آ سکتی اور حکمران ایک منظم سازش کے تحت عوام کو بھکاری بناکر ان کے ترقی کی راہ بند کر کے بیٹھے ہوئے ہیں اور خود عوامی خزانی کی لوٹ مار کر کے بھکاری سے سرمایہ دار بن گئے ہیں۔

یہ رکارڈ کی بات ہے کہ جو ماضی میں لوٹ مار کر کے گذر کرتے تھے ان کا خزانہ اب دنیا بھر کے بئنکوں میں چھپا ہوا ہے اور وہ بیرونی ممالک میں بڑے محلاتوں کے مالک بن کر بڑی عیاشی کر رہے ہیں نہ صرف یہ بلکہ اپنی راہ سے رکاوٹ ہٹانے کیلئے جو کرپشن کی روکتھام کے ادارے ہیں انہیں بھی بند کرتے جا رہے ہیں اور جو اربوں روپے کی کرپشن کے مقدمات میں ملک سے فرار ہوگئے تھے اب وہ بھی واپس آکر سر اٹھا کر چل رہے ہیں، ایسی صورتحال میں تباہی اور بربادی نہیں آئے گی تو اور کیا ہوگا۔

صورتحال یہ ہے کہ یہاں ضروریات زندگی کی سہولیات جیسا کہ پانی، گئس، بجلی، تعلیم، صحت سمیت دیگر سہولیات نایاب بن گئی ہیں اس کے باوجود بھی اگر دھرتی کے وارث بیدار نہ ہوئے تو پھر سب کا خدا حافظ ہوگا۔ اس موقعے پر پارٹی کے سینئروائس چیئرمین وکیل الہورایو سومرو، کے بی کبر، دریا خان راجپر، شہزادو بھٹو، اکبر کھوسو، نظام مگسی، نیاز پنہیار، سلیم ویسر، اصغر راجپر، قمرالدین شہوانی، گل محمد بھاگت، سیف بھٹو، خیر الدین انڈھڑ، یاسین مہر و دیگر پارٹی رہنما و کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :