منی پور میں بھارتی فوج کے 62 فرضی تصادم کے واقعات کی تفتیش کا حکم

9 سے لے کر 2012 کے درمیان بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاک افرادااورواقعات کی رپورٹ جمع کرائی جائے،سپریم کورٹ

ہفتہ 15 جولائی 2017 12:35

منی پور میں بھارتی فوج کے 62 فرضی تصادم کے واقعات کی تفتیش کا حکم
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2017ء) بھارت کی سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں مرکزی تفتیشی ادارے سی بی آئی کو شمال مشرقی ریاست منی پور میں 62 لوگوں کی مبینہ فرضی تصادم میں ہونے والی ہلاکتوں کی تفتیش کا حکم دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عدالت نے اس سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کے بعد 1979 سے لے کر 2012 کے درمیان ہلاک کیے جانے والے واقعات کی تفتیش کا حکم دیا ہے،سپریم کورٹ نے اس بارے میں سی بی آئی کو اپنی رپوٹ آئندہ سال 28 جنوری تک پیش کرنے کو کہا ہے،بھارتی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ فوج کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے جس کا موقف یہ رہا ہے کہ اس معاملے میں مزید تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

فوج کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ 62 میں سے 30 معاملات کی خود ہی تفتیش کروا چکی ہے۔

(جاری ہے)

غور طلب ہے کہ کشمیر کی طرح ریاست منی پور میں بھی افسپا جیسا قانون سنہ 1958 سے نافذ ہے جس کے تحت سیکورٹی فورسز کو بہت سے خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔اس قانون کے تحت بغیر وارنٹ کے فوجی کسی بھی گھر میں گھس کر تلاشی لے سکتے ہیں۔ فوج کو ہر طرح کی کارروائی کی اجازت ہے اور اس کے لیے قانونی طور پر وہ جوابدہی سے متثنی ہے۔الزام ہے کہ سیکورٹی فورسز نے مبینہ طور پر لوگوں کو اسی قانون کی آڑ میں فرضی مقابلوں کے دوران بہت سے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا دیا۔