نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے جوڑتوڑ عروج پر -مسلم لیگ نون کی قیادت کا اتحادیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری-اپوزیشن جماعتیں وزارت عظمیٰ کا متفقہ امیدوار نامزد کرنے میں ناکام-اجلاس کل تک ملتوی

قومی اسمبلی میں عددی اعتبار سے مسلم لیگ نون کو سادہ اکثریت حاصل ہے اور قومی اسمبلی کی 342 نشستوں میں سے 188 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ نون پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت ہے-رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 31 جولائی 2017 13:05

نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے جوڑتوڑ عروج پر -مسلم لیگ نون کی قیادت ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی۔2017ء) سابق وزیراعظم نوازشریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیئے جانے کے بعد قومی اسمبلی یکم اگست کو نئے وزیراعظم کا چناﺅ کرئے گی -مسلم لیگ (ن) نے شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم نامزد کیا ہے تاہم اپوزیشن ابھی تک کوئی مشترکہ امیدوار لانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے شاہد خاقان عباسی اور شیخ رشید احمد کے علاوہ پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ اور کہ ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں- پاکستان پیپلز پارٹی وزیراعظم کے عہدے کے لیے پی پی پی کی قیادت نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نام کو حتمی شکل دی ہے تاہم حتمی فیصلہ اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس میں کیا جائے گا- پیپلزپارٹی کی پارٹی قیادت اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس سے قبل تحریک انصاف کی جانب سے شیخ رشید کو امیدوار نامزد کرنے پر برہم ہے ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں عددی اعتبار سے مسلم لیگ نون کو سادہ اکثریت حاصل ہے اور قومی اسمبلی کی 342 نشستوں میں سے 188 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ نون پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت ہے ۔وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کے 342 اراکین میں سے 172 ارکان کے ووٹ درکارہوتے ہیںجبکہ نواز شریف کی نشست کھوکر بھی نون لیگ 188 ارکان کے ساتھ تاحال ایوان کی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر موجود ہے۔

سادہ اکثریت میں نون لیگ کے پاس 145 عمومی نشستیں، 35 مخصوص اور 6 اقلیتی نشستیں شامل ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی 38 جنرل، 8 مخصوص اور ایک اقلیتی رکن سمیت 47 نشستوں کے ساتھ ایوان کی دوسری بڑی جماعت ہے۔تحریک انصاف 33 ارکان کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے جس کی 26 جنرل، 6 مخصوص اور ایک اقلیتی نشست ہے۔ایم کیو ایم ایوان میں 24 ایم این ایز کے ساتھ چوتھی بڑی جماعت ہے جس کی 19 جنرل ، 4 مخصوص اور ایک اقلیتی نشست ہے۔

13 نشستوں کے ساتھ جے یو آئی (ف) قومی اسمبلی میں کی پانچویں بڑی جماعت ہے جس کے 9 جنرل ارکان، 3 مخصوص نشستوں پر اور ایک اقلیتی رکن ہے۔5ایم این ایز کی حامل مسلم لیگ فنکشنل 4 جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ قومی اسمبلی میں چھٹی بڑی جماعت ہے۔چار نشستوں والی جماعت اسلامی 3 جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ ایوان کی ساتویں بڑی جماعت ہے۔دو جنرل اور ایک مخصوص نشست کے ساتھ ایوان میں تین ارکان والی ملی پشتون خوا ہ پارٹی ایوان کی آٹھویں بڑی جماعت ہے۔

قومی اسمبلی میں نویں نمبر پر تین پارٹیاں ہے جن کی دو دو نشستیں ہیں۔ان میں نیشنل پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق اور عوامی نیشنل پارٹی شامل ہیں۔ایک ایک رکن قومی اسمبلی کے ساتھ چھ پارٹیاں ایوان میں دسویں نمبر پر ہیں ،جن میں بلوچستان نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی شیرپاﺅ، مسلم لیگ ضیاء ، نیشنل پارٹی ، عوامی مسلم لیگ اورعوامی جمہوری اتحاد شامل ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے عہدے کے لیے مشترکہ امیدوار لانے پر متفقہ فیصلہ کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا اجلاس کل صبح 11بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے-۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے کمرے میں اپوزیشن پارلیمانی راہنماﺅں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے امیدوار کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں خورشید شاہ، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید ، پرویز الہٰی ، طارق بشیر چیمہ، آفتاب شیر شیرپاﺅ، شیخ صلاح الدین اور شیریں رحمان نے شرکت کی۔اس موقع پر صحافی نے اپوزیشن راہنماﺅں سے سوال کیا کہ کیا ایک امیدوار پر اتفاق ہوجائے گا یا اختلاف برقرار رہیں گے اور اپوزیشن کے دو امیدوار سامنے آئیں گے جس پر خورشید شاہ اور شاہ محمود قریشی نے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا جب کہ شیخ رشید نے مبہم جواب دیتے ہوئے کہا کہ دیکھیں جو اللہ کو منظور۔

اپوزیشن راہنماﺅں کے اجلاس سے قبل خورشید شاہ سے شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید نے علیحدگی میں ملاقات کی جس کے دوران عمران خان کی جانب سے شیخ رشید کی وزارت عظمی کے لیے نامزدگی اور زرداری کے خلاف تقریر پر بات ہوئی تاہم ملاقات میں تحفظات دور نہ ہو سکے۔ ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی نے خورشید شاہ سے استفسارکیا کہ کیا ہم چلے جائیں؟ تاہم خورشید شاہ نے انہیں جانے سے روک دیا اور اپوزیشن پارلیمانی راہنماﺅں کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی۔

پرویز الہٰی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے اپوزیشن میں اتفاق رائے پیدا ہوجائے، انشاءاللہ اپوزیشن کو اکٹھا رکھیں گے، عوامی مسلم لیگ ایک جماعت ہے اور شیخ رشید اس کے امیدوار ہیں۔واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ، پی ٹی آئی اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے شیخ رشید جب کہ ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔