پاکستان کو ڈکٹیٹروں نے ٹھیک کیا سویلنیز نے بیڑہ غرق کر دیا ،ْ میرے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ درست نہیں ،ْ پرویز مشرف
پاکستان توڑنے میں فوج کا نہیں بھٹو کا قصور تھا ،ْ کچھ الزام یحییٰ خان پر بھی آتا ہے ،ْ سابق آرمی چیف قوم کو بچانے کیلئے آئین کو تھوڑا سا نظر انداز کر کیا جاسکتا ہے ‘ جنرل ضیاء کا دور متنازع تھا ،ْ ملک کو انتہا پسندی کی جانب دھکیلا گیا ،ْ ضیاء نے سویت یونین کیخلاف ٹھیک کیا ،ْ انٹرویو حکومت کو ہٹانے کا اختیار عوام کو ہونا چاہیے ،ْ پاکستان میں حالات مختلف ہیں ،ْ عوام تب ہوتی ہے جب آئین کے اندر چیکس اینڈ بیلنسز ہوں ،ْمیں نے عوام کے مطالبے پر ٹیک اوور کیا‘ یقین ہے فوج ہمیشہ میری ویلفیئر کی طرف دیکھتی ہے ،ْسربراہ آل پاکستان مسلم لیگ
جمعرات 3 اگست 2017 12:31
(جاری ہے)
عوام کو یا ملک کو اس سے کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا ،ْعوام اور ملک کو ترقی، عوام کی خوشحالی چاہیے ،ْعوام کو روزگار، خوشحالی اور سکیورٹی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ ایشیا کے سارے ممالک میں دیکھیں جہاں بھی ترقی ہوئی ہے صرف ڈکٹیٹروں کی وجہ سے ہوئی ہے ،ْپاکستان کو بھی ڈکٹیٹروں نے ٹھیک کیا، لیکن جب وہ گئے تو سویلینز نے بیڑہ غرق کر دیا۔
انہوںنے کہاکہ سویلین حکومتوں اور فوجی حکومتوں کے ریکارڈ دیکھ لیں ،ْفوجی ڈکٹیٹرشپ میں ملک نے ہمیشہ ترقی کی۔ایک سوال کے جواب میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر الیکشن کرا دئیے ،ْ لبرٹی دے دی لیکن خوشحالی نہیں دی تو اس کا کیا فائدہ انھوں نے کہا کہ پاکستان توڑنے میں فوج کا نہیں بھٹو کا قصور تھا۔ کچھ الزام یحییٰ خان پر بھی آتا ہے لیکن ایوب خان کے دس سال کی حکومت میں ملک نے ترقی کے ریکارڈ قائم کیے تاہم جنرل مشرف نے تسلیم کیا کہ ضیاء کا دور متنازع تھا میں بھی تسلیم کروں گا کہ انھوں نے ملک کو مذہبی انتہاپسندی کی جانب دھکیلا۔ انھوں نے ایسی راہ چنی جس کا اثر ملک پر آج بھی ہے۔ لیکن جو انھوں نے (ضیاالحق نی) طالبان اور امریکہ کی مدد کی سویت یونین کے خلاف وہ بالکل ٹھیک کیا۔انھوں نے کہا کہ افغان جنگ میں فوج نے پیسے نہیں بنائے لیکن کچھ ایسے لوگ ہو سکتے ہیں جو ہتھیار خرید رہے ہوں ،ْافغانستان میں پیسے تقسیم کر رہے ہوں ان میں سے کچھ ملوث ہوسکتے ہیں جنھوں نے پیسے بنائے ہوں۔ لیکن فوج نے بطور ادارہ کوئی پیسے نہیں بنائے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق جنرل مشرف نے کہا کہ حکومت کو ہٹانے کا اختیار عوام کو ہونا چاہیے لیکن پاکستان میں حالات مختلف ہیں۔ عوام تب ہوتی ہے جب آئین کے اندر چیکس اینڈ بیلنسز ہوں۔ عوام خود بھاگ کر فوج کے پاس آتی ہے کہ ہماری جان چھڑوائیں ،ْلوگ میرے پاس آکر کہتے تھے کہ ہماری جان چھڑوائیں ،ْمیں نے عوام کے مطالبے پر ٹیک اوور کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ آئین مقدس ہے لیکن آئین سے زیادہ قوم مقدس ہے ،ْہم آئین کو بچاتے ہوئے قوم کو ختم نہیں کر سکتے لیکن قوم کو بچانے کے لئے آئین کو تھوڑا سا نظرانداز کیا جا سکتا ہے۔‘انہوںنے کہاکہ ان کے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ درست نہیں ،ْملک جارہا ہے ،ْاب میں سوچوں کہ آئین ہے ،ْآرٹیکل چھ میں کیا لکھا ہوا ہے ،ْیہ سوچوں یا ملک کو بچا لوں ،ْ مجھے لٹکا دو۔جنرل پرویز مشرف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر الزام لگایا کہ ان کی انڈیا پالیسی ٹوٹل سیل آؤٹ پالیسی تھی۔ انڈیا بلوچستان میں ملوث ہے اور جو کوئی پاکستان کو نہیں مانے گا، ملک کی بقا کے خلاف ہوگا اس کو مارنا چاہیے۔ملک سے نکلنے میں مدد کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ میں فوج کا سربراہ رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ فوج ہمیشہ میری ویلفیئر کی طرف دیکھتی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.