ریویو پٹیشن پر بحال ہوا تو دوبارہ وزیر اعظم نہیں بنوں گا، ملک میں کوئی ایسی عدالت ہے جو پرویز مشرف جیسے ڈکٹیٹر کا احتساب کرے ۔ میاں نوازشریف
میرے مقاصد اب ذاتی نہیں ملک و قوم کے لیے ہیں، وزارت عظمیٰ سے بالاتر ہو کر ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں ۔سابق وزیراعظم کی اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے
میاں محمد ندیم پیر 7 اگست 2017 17:15
(جاری ہے)
کروڑوں لوگ ووٹ دیں اور بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر 5 جج نااہل کر دیں یہ مناسب نہیں، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا ملک میں کوئی ایسی عدالت ہے جو پرویز مشرف جیسے ڈکٹیٹر کا احتساب کرے، کیا ایسے جج موجود ہیں جو اس کا احتساب کریں اور سزا دیں، جنہوں نے ملک کو دولخت کیا ان کا احتساب کون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر نہیں دینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی تحقیقات سے بھاگ رہے ہیں، بڑے لوگوں نے مشورہ دیا کہ مجھے جے آئی ٹی کے سامنے نہیں جاناچاہیے تھا تاہم میں نے اس لیے قانون کی پاسداری کی کیونکہ میں حالات کی خرابی نہیں بلکہ تصیح چاہتا ہوں۔نواز شریف نے کہا کہ میں قومی خزانے کی امانت میں خیانت نہیں کی ،میرے لئے یہ کنٹری بیوشن بہت بڑی اور قابل فخر ہے تاہم اب روزمرہ کے تماشے کو ختم ہوناچاہیے۔ میں عدلیہ پر دباﺅ نہیں ڈال رہا، صرف گھر جارہا ہوں، جی ٹی روڈ کئی دنوں سے نہیں دیکھی اس لیے وہاں سے جانا چاہ رہا ہوں۔سوچنے والی بات ہے آئین بنا لیکن مارشل لاءلگتے رہے، 1973ءکے بعد بھی ڈکٹیٹر آئے، کوئی وزیر اعظم اپنی مدت پوری نہیں کر سکا، سابق وزیر اعظم نواز شریف کا اظہارِ افسوس، کہتے ہیں ان سوالوں کا جواب مانگ رہے ہیں، آخر یہ سلسلہ کب تک چلے گا؟انہوں نے کہا کہ عدالت نے پہلے درخواست خارج کی، پھر معلوم نہیں کیسے قبول کر لی، جے آئی ٹی میں مخالفین کو ڈالا گیا، ججوں نے بھی اپنی آبزرویشن میں کہا کہ مجھ پر کوئی الزام نہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ نااہلی کا فیصلہ ہو چکا تھا، صرف جواز ڈھونڈا گیا، نکالنا تھا تو کسی ایسی چیز پر نکالتے جس کی سمجھ بھی آتی، نیب کیخلاف اپیل کرنا پڑی تو کس کے پاس جائیں گے؟ اب میرے مقاصد ذاتی نہیں بلکہ ملک و قوم کیلئے ہیں، نیب قانون کو ختم کرنا چاہتا تھا لیکن موقع نہیں ملا، وزارت عظمیٰ سے بالاتر قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کی سمت کا تعین 70 سال میں بھی نہیں کیا جا سکا، مناسب نہیں کہ کروڑوں لوگ آپ کو ووٹ دیں اور پانچ قابل احترام جج آپ کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیں، اگر ایک ادارہ دوسرے ادارے کا احترام نہیں کرے گا تو آئین کی پاسداری نہیں ہو گی۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ اقتدار میں جو پچھلے چار سال گزارے وہ میں ہی جانتا ہوں، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ایک گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہئے، ایک نئے پولیٹیکل اور سوشل کنٹریکٹ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر میرے دل میں چور ہوتا تو خود کو احتساب کیلئے پیش نہ کرتا، روزہ مرہ کے اس تماشے کو اب ختم ہونا چاہئے، کیا کوئی ایسے جج موجود ہیں جو مشرف کا احتساب کریں اور سزا دیں حالات کی خرابی نہیں تصحیح چاہتا ہوں، صرف سیاستدان ہی ڈائیلاگ کرتا ہے، اسی لئے ہمیشہ جنگیں ڈکٹیٹرز کے دور نہیں ہوئیں، ریویو پٹیشن پر بحال ہوا تو وزیر اعظم نہیں بنوں گا-متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
یو این جنرل اسمبلی: ہر سال 24 مئی کو یوم مارخور منانے کا فیصلہ
-
ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہو گیا
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
مشرقی افریقہ: بارشوں اور سیلاب کے دوران یو این امدادی کارروائیاں جاری
-
ایکسٹینشن بربادی کا راستہ ہے
-
سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
-
سندھ حکومت سٹنٹنگ سمیت ہر قسم کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.