پاکستان ابتداء ہی سے وفاقی ملک تھا، جب بھی صوبائی خود مختاری یا اپنے وسائل پر کنڑول کی بات کی گئی تو انہیں غدار قرار دیا جانے لگا،
رضاربانی بد قسمتی سے مرکزیت پسند سوچ رکھنے والوں نے اس حقیقت کو دبانے کی کوشش کی اور اپنی جڑیں ہی کھوکھلی کر دی گئیں ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا اور آگے بڑھنا ہوگا ، وفاق اندرونی اور بیرونی طور پر ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں بنیادی فیصلے کرنے ہونگے، آج ہم جس نہج پر کھڑے ہیں وہاں ملک اداروں کے مابین تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا،چیئرمین سینٹ کا سیمینار سے خطاب
جمعہ 11 اگست 2017 21:42
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اگر ثقافتوں کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا جائے تو پاکستانی ثقافت اُبھرے گی ۔
میاں رضاربانی نے کہا کہ اشرافیہ کو یہی نظام پسند تھا تاکہ ایسے شہری پیدا کیے جائیں جن کو اپنی تاریخ کا علم نہ ہو اور اشرافیہ اپنے اقتدار کو طول دے سکے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضاربانی نے کہا کہ نصاب کی کتابوں میں بھی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور تاریخ کے وہ حصے جن کا تعلق عوام کی جدوجہد سے تھا کو مسخ کیا گیا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد اعظم ؒنے پاکستان کا جو تصور پیش کیا تھا وہ فلاحی ریات کا تصور تھا انہوں نے جمہوری ،وفاقی اور ترقی پسندانہ سوچ رکھنے والی ریاست کا تصور دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ وفاق اندرونی اور بیرونی طور پر ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں بنیادی فیصلے کرنے ہونگے ۔ایک جمہوری ، وفاقی اور پارلیمانی پاکستان ہی عوام کا فیصلہ ہے ۔ میاں رضاربانی نے خبردار کیا کہ آج ہم جس نہج پر کھڑے ہیں وہاں ملک اداروں کے مابین تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا آئین میں ریاستی اداروں کے حدود کا تعین کیا گیا ہے اور ہر ادارہ اپنی آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے اگر اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرے تو ملک ترقی کرے گا۔انہوں نے بین الاادارہ جاتی ڈائیلاگ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اداروں کے مابین چپقلش کی وجہ سے پاکستان آگے نہیں بڑھ پا رہا تاہم ڈائیلاگ کے ذریعے تحفظات کو دور کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی صورتحال بھی کافی نازک ہے جبکہ اندرونی سطح پر دہشت گردی ، عدم توازن اور دیگر دوسرے مسائل کا سامنا ہے اور عام شہری کو اس کے حقوق نہیں مل رہے جنہیں حل کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی نوجوان نسل پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ ہم اپنے عزم اور حوصلے کی بنیاد پر ملک کو مسائل سے نکال کر ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے ۔ مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جمہوری اداروں اور جمہوری روایات کو ملک میں مضبوط نہیں ہونے دیاگیا جبکہ پاکستان کے تصور کو بھی تبدیل کیا گیا اور اس طرح سے ترجیحات بھی تبدیل ہو گئیں اور اختیارات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی غرض سے سیاسی اداروں اور سیاستدانوں کی کردار کشی کی گئی ۔ سیمینار میں بڑی تعداد میں مختلف مکتبہ ہائے فکر،طلبا ، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور نوجوانان نے شرکت کی ۔ ۔۔۔۔۔اعجاز خانمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.