شاہانہ طرز زندگی اوروزراء کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بھاری بوجھ ہے‘ میاں مقصود

آئین کی شقوں میں62اور63کو چھیڑاگیا توملک میں نیابحران پیداہوگا‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 16 اگست 2017 21:05

شاہانہ طرز زندگی اوروزراء کی فوج ظفر موج قومی خزانے پر بھاری بوجھ ہے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ محض دوہفتوں کے دوران ہی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی وفاقی کابینہ کے ارکان کی تعدادپچاس سے تجاوزکر گئی ہے جو کہ غریب ملک کے قومی خزانے پر بھاری بوجھ ہے۔حکومت کی اس غیر سنجیدگی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،وزراء کی فوج ظفر موج اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمران قومی دولت کو لوٹنے میں مصروف ہیں،ایک طرف عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں تو دوسری طرف حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات اور پروٹوکول لمحہ فکریہ اور تشویش ناک امر ہے ،حالیہ حکومتی اقدامات عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومتی وزراء کی تعداد بڑھانے سے کارکردگی نہیں بڑھے گی بلکہ اس کے لیے حکمرانوں کو اپنے شاہانہ طرززندگی کو چھوڑکر حقیقی عوامی مسائل حل کرناہوں گے۔جماعت اسلامی نے ہمیشہ عوامی ایشوز کو ہر سطح پر اجاگر کیاہے۔الحمدللہ جماعت اسلامی پاکستان کی واحد دینی وسیاسی جماعت ہے جس میں کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔

ہمارے لوگوں نے پارلیمان میں بھی اور پارلیمان کے باہر بھی عوام کی فلاح وبہبودکا فریضہ سرانجام دیا ہے۔ہمارے پاس بے داغ، محب وطن اور پڑھی لکھی قیادت ہے۔انہوں نے کہاکہ آئین کی شق62،63کے خاتمے کی باتیں کرنے والے چاہتے ہیں کہ چور،ڈاکو،لٹیرے اور کرپٹ افراد اسمبلیوں میں پہنچ کر ملک کو دیمک کی طرح چاٹ جائیں۔جماعت اسلامی دفعہ62،63کی حمایت کرتی ہے اور اس کے خلاف ہونے والی سازشوں کوکسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے کہاکہ اگر خدانخواستہ ایسا کیا گیا تو اس سے ملک میں ایک نیابحران پیداہوجائے گا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اورآئین کی شقوں کو نہ چھیڑیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ملکی استحکام کے لیے اداروں کا احترام ضروری ہے۔پاکستان مزیدسیاسی بحرانوں کامتحمل نہیں ہوسکتا۔سابق وزیر اعظم نوازشریف کو چاہئے کہ وہ عدالتی فیصلوں کا احترام کریں ۔سیاسی محاذ آرائی سے ملک و قوم کانقصان ہوگااور حالات مزید خراب ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :