کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے آٹھویں جماعت کے طالبعلم محمد احمد صحت یاب ہوکر اپنے آبائی گاؤں مشوری شریف پہنچ گئے

میں ایسے اسکول میں تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں جہاں خوش اخلاقی کے ساتھ تعلیم دی جائے اور وہاں مار پیٹ نہ ہو، محمداحمد کی میڈیا سے بات چیت

جمعہ 18 اگست 2017 14:12

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2017ء) ایک سال قبل کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والے آٹھویں جماعت کے طالبعلم محمد احمد حسین مشوری صحت یاب ہوکر کراچی سے لاڑکانہ کے قریب اپنے آبائی گاؤں مشوری شریف پہنچ گئے، جہاں درگاہ مشوری شریف کے مریدوں اور ورثا سمیت قریبی علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ان کا پرجوش طریقے سے استقبال کرکے پھولوں کے ہار پہنائے جبکہ محمد احمد مشوری نے اپنے والد کے ہمراہ درگاہ مشوری شریف میں صحتیابی کے بعد شکرانے کے نوافل بھی ادا کیے۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد احمد مشوری نے کہا کہ صحتیاب ہونے کے بعد میں پوری قوم اور بالاخصوص پاکستانی میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرے معاملے کو اعلیٰ ایوانوں تک پہنچایا، میں ایسے اسکول میں تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہوں جہاں خوش اخلاقی کے ساتھ تعلیم دی جائے اور وہاں مار پیٹ نہ ہو۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محمد احمد مشوری کے والد نے بھی میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محمد احمد مشوری کی صحتیاب پر میں پوری قوم، میڈیا اور پاک فوج سمیت وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ 25 سے 30 سال بعد محمد احمد مشوری کے گردے فیل ہوسکتے ہیں کیونکہ آپریشن کے دوران ان کا کئی مرتبہ ڈائلاسز بھی کیا گیا اور ڈاکٹروں نے فزیو تھراپی کروانے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کے خلاف نہیں بلکہ ایسے درندوں کے خلاف ہیں جو اپنے معصوم بچوں کو بھی کھا جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :