ڈاکٹرطاہرالقادری کا درسِ بخاری ،زوم لنک پر 20ہزار علماء کی شرکت

لادینیت پھیلانے والوں کا پہلا ہتھیار حجیت حدیث کے بارے شکوک پیدا کرنا ہی:شیخ الاسلام ٴْتحریک منہاج القرآن کے بانی نے درس بخاری سے مدارس دینیہ کے نئے تدریسی سال کا افتتاح کیا

پیر 29 اپریل 2024 23:45

ڈاکٹرطاہرالقادری کا درسِ بخاری ،زوم لنک پر 20ہزار علماء کی شرکت
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے درسِ صحیح البخاری سے مدارس دینیہ کے نئے تدریسی سال کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ لادینیت پھیلانے والوں کا پہلا ہتھیار حجیت حدیث کے بارے میں شکوک پیدا کرنا ہے۔ اللہ کی عطا کردہ سب سے بڑی نعمت علم ہے اور علم کی کرامت سے بڑھ کر علماء کی اور کوئی کرامت نہیں۔

قرآن وحی جلی اور حدیث وحی خفی ہے۔ اللہ کے کلام کی جامع تفہیم کے لئے حدیث کاعلم اور اس سے محبت ناگزیر ہے، علمائے کرام و اہل علم حضرات بنائے دین کی حفاظت کے لئے حدیث کے مقام و مرتبہ اوراس کی حجیت و ناگزیریت کو مقدم جانیں۔ اللہ رب العزت نے قرآن مجید کے ساتھ احادیثِ نبوی کی حفاظت کا بھی اہتمام فرمایا۔

(جاری ہے)

اسی بنا پر فرامین رسولؐ تواتر کے ساتھ ہم تک پہنچے ہیں۔

اسلامیات کے طلباء و طالبات علم حدیث پر محنت کریں،اس سے ان پر علم و فن کی دنیا کے نئے دروازے کھلیں گے۔ شیخ الاسلام نے درسِ صحیح البخاری زوم لنک پر دیاجسے ملک بھرسے 20 ہزار سے زائد علمائے کرام، آئمہ مساجد، مدرسین اور سینئر کلاسز کے طلباء و طالبات نے سماعت کیا ۔درس بخاری کا اہتمام نظام المدارس پاکستان کی طرف سے کیا گیا۔ شیخ الاسلام نے آن لائن درس بخاری کا اہتمام کرنے اور ہزار ہا علماء تک پہنچانے پر نظام المدارس پاکستان کے صدر علامہ مفتی امداد اللہ قادری، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر محمد میر آصف اکبر، ناظم امتحانات علامہ عین الحق بغدادی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی اور اسے گراں قدر خدمتِ حدیث قرار دیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ امام بخاری ؒنے حدیث کے علم کو بام عروج تک پہنچایا۔ اُمت محمدیہ کی گراں قدر خدمت انجام دی اور حجیت حدیث پر اعتراض کرنے والوں کی باطل فکر کا قلع قمع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ علمی و فنی ثقاہت کے اعتبار سے صحیح البخاری کا مقام کتب حدیث میں بلند تر ہے اور یہ منکرین حدیث کی فروعی تاویلوں کا رد ہے۔

اللہ رب العزت نے حکم دینے، کسی چیز سے منع کرنے، کسی چیز کی وضاحت کرنے کے حوالے سے اپنے نبیؐ کو اپنا قائم مقام بنایا، صاحبِ ایمان ہونے کی پہلی نشانی یہ ہے کہ بندہ اللہ کے رسول کو برحق مان کر ان کے فرامین کو حق و صداقت کا پیمانہ تسلیم کرے۔ حدیث نبویؐ کا تحفظ اور اس کی ترویج و اشاعت بنائے ایمان ہے۔ کسی بھی آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ کی جو منشا و مراد ہے اُسے حضور نبی اکرمؐ نے صراحت کے ساتھ بیان فرمایا۔ اُس عالم کے علم اور اُس کی زندگی میں برکت نہیں ہو سکتی جو علم الحدیث سے کٹا ہوا ہے۔