کوئی شخص اس وقت تک جھوٹانہیں ہوگاجب تک کوئی عدالت اسے جھوٹاقرارنہ دے، سراج الحق

نوازشریف کے حق میں سپریم کورٹ آج بھی فیصلہ دے توہم عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے ،۔پانامہ کیس میں جتنے بھی لوگوں کے نام آئے ان کے خلاف جلدپٹیشن دائرکریں گے،امیر جماعت اسلامی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 20 اگست 2017 23:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2017ء) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ کوئی شخص اس وقت تک جھوٹانہیں ہوگاجب تک کوئی عدالت اسے جھوٹاقرارنہ دے ،سابق وزیراعظم نوازشریف کے حق میں سپریم کورٹ آج بھی فیصلہ دے توہم عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے ،اوراگرپرویزخٹک کے خلاف بھی ہائی کورٹ فیصلہ دے توعدالتی فیصلہ مانیں گے ،ملک میں اب کبھی مارشل نہیں لگے گا،اگرایساکوئی غیرجمہوری کام ہواتوجماعت اسلامی بھرپورمخالفت کریگی ۔

پانامہ کیس میں جتنے بھی لوگوں کے نام آئے ان کے خلاف جلدپٹیشن دائرکریں گے ،ہماری لڑائی صرف نوازشریف کے خلاف نہیں کرپشن کے خلاف ہے ،دینی جماعتوں کواکٹھاکرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں مولانافضل الرحمن کی جماعت شامل ہے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ 36,62کوآئین میں شامل کرنابالکل درست بات ہے ،برطانیہ ڈنمارک جرمنی اوردنیاکے ہرملک میں 63,62جیسی شقیں موجودہیں ،ہرآدمی کوصادق سمجھتے ہیں جب تک کسی عدالت نے اسے جھوٹاثابت نہ کیا۔

انہوںنے کہاکہ حکمران اگر62,63سے نکلناچاہتے ہیں توجیلوں میں بندتمام مجرمان کورہاکریں۔انہوںنے کہاکہ لیڈرکواخلاق ،کرداراوردیگرمعاملات میں نمونہ ہوناچاہئے ،سراج الحق نے کہاکہ اگرکوئی قومی اسمبلی کاممبربن کراپنے حلقے کے دس سے پندرہ لاکھ افرادکی نمائندگی کرتاہے تواسے اسلام کے بنیادی اصولوں پربھی پورااترناچاہئے ،کوئی شخص جب تک کوئی غلط کام نہ کرے پاک ہے ۔

الیکشن کمیشن کسی کونااہل نہیںکرسکتا،جب تک عدالت کسی پرالزام ثابت نہ کرے ۔انہوںنے کہاکہ حکمران کوقاتل ،چوراورجھوٹانہیںہوناچاہئے ،پرویزخٹک نے وعدہ کیاتھاکہ خیبربینک معاملے کی تحقیقات کراؤں گامگرابھی تک انہوںنے وعدہ پورانہیں کیا۔انہوںنے کہاکہ 63,62کوآئین سے نکالنامذاق ہوگا،63,62کااطلاق جرنیلوں اورججزپربھی ہوناچاہے ۔انہوں نے کہاکہ آفتاب شیرپاؤنے کہاتھاکہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کونااہل کیاتوفیصلہ مانوں گاانہوںنے نہیں مانااس لئے ان کے وزیروں کوکے پی کی حکومت سے نکالاگیا۔

کے پی کے اسمبلی نے قانون پاس کیاکہ صوبے کے احتساب کمیشن کی تقرری وزیراعلیٰ نہیں کریگا۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف کواگرآج بھی عدالتوں نے بے گناہ قراردیاتوہمیں کوئی اعتراض نہیں ،پرویزخٹک کے خلاف ہائی کورٹ فیصلہ دے توہم عدالت کے فیصلے کومانیں گے ۔انہوںنے کہاکہ کے پی کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری پوری ہوگئی ۔انہوںنے کہاکہ ہماری لڑائی کرپشن کے خلاف ہے ،اب ہمارارادہ یہی ہے کہ پانامہ میں جولوگ شامل ہیں سب کے خلاف پٹیشن دائرکریں گے ۔انہوںنے کہاکہ ہم دینی جماعتوں کواکٹھاکرنے کی کوشش کررہے ہیں ،جس میں مولانافضل الرحمن کی جماعت بھی شامل ہے ،مارشل لاء پاکستان میں دوبارہ نہیں آئے گااگرایساکوئی غیرجمہوری اقدام ہواتوہماری جماعت مخالفت کریگی۔