جرمن انتخابات میں تارکین وطن کے ووٹ فیصلہ کن ہو سکتے ہیں
ْ 24ستمبر کو ہونے والے انتخابات میں سات لاکھ تیس ہزار ترک نژاد جرمن ووٹ ڈال سکیں گے،رپورٹ
بدھ 13 ستمبر 2017 15:00
(جاری ہے)
جرمن پارلیمنٹ میں 631 میں سے 37 ایسے ارکان ہیں جو یا تو ہجرت کر کے جرمنی آئے تھے یا پھر وہ تارکین وطن کی اولاد ہیں۔ اب جرمن سیاسی جماعتیں اور میڈیا بھی تارک وطن پس منظر رکھنے والے ووٹرز پر توجہ دے رہے ہیں۔ ترک نڑاد جرمن شہریوں اور سابقہ سوویت ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو خاص توجہ دی جارہی ہے۔جرمن ووٹرز پر تحقیق کرنے والی ایک محقق ڈینس سپائز نے بتایاکہ ترک نڑاد جرمن شہری زیادہ تر بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کو ووٹ دیتے ہیں جبکہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی طرف مائل ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
جنگ بندی کا مطالبہ: پرامن مظاہرین پر جبر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، ماہرین
-
رفح میں بڑھتی اسرائیلی فوجی سرگرمیوں پر گوتیرش کو تشویش
-
خواجہ آصف کو میرے دادا کے بھائی کی سفارش پر بینک میں نوکری ملی تھی
-
اندرون ملک مہاجرت پر مجبور لوگوں کی تعداد ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ
-
سیکورٹی فورسز کا ژوب میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
-
پنجاب حکومت ہتک عزت بل“جبکہ وفاقی حکومت ”پیکا ترمیمی ایکٹ“ آزادیوں کے خلاف قراردیتے ہوئے مستردکردیا
-
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی ”ہتک عزت“بل کی مذمت‘لاہور کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان
-
لاہور پریس کلب کے صدرارشد انصاری ‘سیکرٹری زاہد عابد اور گورننگ باڈی نے پنجاب حکومت کا”ہتک عزت بل“مسترد کردیا
-
ہمارے معززجج کے خلاف سوشل میڈیا پرکمپئین چلایا گیا، سیٹنگ جج کے وہ معلومات پبلک کئے گئے جو کوئی عام بندہ نہیں نکال سکتا،
-
کےالیکٹرک نے پھر بجلی فی یونٹ 18.86روپے بڑھانے کی سفارش کردی ہے
-
ایک مخصوص طبقے کو مکمل طورپرکلین چیٹ دینے کیلئے عالمی طاقتوں کی مدد سے ایک فرمائشی پروگرام ترتیب دے دیاگیاہے، سینیٹرفیصل واڈا کا انکشاف
-
اس معاملے کا پہلا پہلو یہ ہے کہ خط کے مندرجات میں جج صاحب نے خود فرمایا ہے کہ موصول ہونے والا پیغام کسی بھی طرح سے انصاف کے حصول میں مداخلت نہیں تھی،اٹارنی جنرل آف پاکستان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.