پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے ہدف کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، سینیٹر عائشہ رضا فاروق

منگل 26 ستمبر 2017 14:33

پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے ہدف کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، سینیٹر عائشہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2017ء) وزیراعظم کی ترجمان برائے پولیو تدارک پروگرام سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ صحت محافظ کی جدوجہد کی وجہ سے آج ہم پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے ہدف کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں لیکن ابھی بھی ہمیں اپنی جدوجہد کو پہلے سے زیادہ موثر انداز میں جاری رکھنا ہے۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی بھی آرام کی نہیں کام کی ضرورت ہے، میں اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کی قیادت اپنی پٴْرعزم اور باوقار ٹیم کے تعاون کی خواہاں ہے تاکہ اس موذی مرض کے ہمیشہ کے لئے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے۔

بچوں کو اس موذی وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے ملک بھر کے تمام صوبوں بشمول فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں لگ بھگ 2 لاکھ 50 ہزار صحت محافظ پانچ سال تک کی عمر کے 3 کروڑ 77 لاکھ کے قریب بچوں کو پولیو سے بچائو کے حفاظتی قطرے پلانے میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیو مہم کے دوران اسلام آباد کے لئے 3 لاکھ 12 ہزار بچوں تک رسائی اور انہیں پولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

اس مقصد کے لئے اسلام آباد انتظامیہ اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی ای) نے صحت محافظ پر مشتمل مجموعی طور پر 1346 ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر 73 کے قریب ٹیموں کو سہولت فراہم کی گئی تاکہ شہر میں داخل ہونے اور باہر جانے والے تمام 5 سال سے کم عمر بچوں میں پولیو سے بچائو کے حفاظتی قطرے پلانے کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ رواں سال 2017ء کے دوران پاکستان میں پولیو سے متاثرہ کیسز کی انتہائی کم ترین تعداد کو یقینی بناتے ہوئے ہم نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے لہذا ہم پولیو کے اس موذی وائرس کو مکمل شکست سے دوچار کرنے کے اس سنہری موقع کو گنوانا نہیں چاہتے۔ محتاط، فعال، موثر طرز عمل اور مسلسل جدوجہد سے ہم پولیو کے مکمل تدارک کے ہدف کو حاصل کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان نے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولیو مہم کی نگرانی کے لئے خصوصی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے جو جڑواں شہروں میں جاری اور آئندہ کے لئے منعقد کی جانے والی پولیو مہموں کی کارکردگی روزانہ کی بنیادوں پر وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ اس خصوصی ٹاسک فورس کے قیام کا مقصد زیادہ سے زیادہ بچوں تک رسائی اور انہیں پولیو سے بچائو کے حفاظتی قطرے پلانے کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے موثر رہنمائی فراہم کرنا ہے۔

اگرچہ جڑواں شہروں سے گذشتہ دو سالوں میں پولیو سے متاثرہ کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا لیکن ماحولیاتی نمونہ جات کی تشخیص سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی ماحولیاتی فضا اور نکاسی آب کے نظام میں اس موذی وائرس کی موجودگی کے آثار موجود ہیں جس کی وجہ سے کمیونٹی اور متعلقہ اعلیٰ حکام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں پولیو مہم ایک مشکل عمل تھا تاہم سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر شہر میں جاری پولیو مہم کی نگرانی کریں گی۔

متعلقہ عنوان :