فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد ہو رہا ہے، جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ،ْمشاہد اللہ خان

محمد نواز شریف بیگم کلثوم نواز کی طبعیت ٹھیک ہونے پر وطن واپس آ جائیں گے ،ْرانا محمد افضل خطے کی صورتحال کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا جو بیان آیا ہے وہ انتہائی مناسب ہے ،ْمیاں عبد المنان

جمعہ 6 اکتوبر 2017 21:33

فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد ہو رہا ہے، جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ جو لوگ ہماری جماعت میں دراڑوں کے خواہشمند ہیں انہیں پہلے بھی ناکامی ہوئی اور آئندہ بھی ناکامی ہو گی۔ جمعہ کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد ہو رہا ہے، معاملہ اٹھایا بھی ہم نے تھا اور نمٹائیں گے بھی ہم، اس سے پہلے کسی اور حکومت کو اس کی توفیق نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کو اعتماد میں لے کر جو اتفاق رائے کیا جاتا ہے اس پر عملدرآمد ہوتا ہے اور فاٹا اصلاحات پر عملدآمد کا طریقہ کار بھی اتفاق رائے سے طے ہوا تھا جس پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کا معاملہ بھی جلد حل ہو جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ملک کو دہشت گردی سے نجات دلائی، اس ملک میں جمہوریت ہے اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ ڈویژن رانا محمد افضل نے کہا کہ اپوزیشن پر ہر چیز میں غلط پہلو نکالتی ہے، محمد نواز شریف بیگم کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک ہونے پر وطن واپس آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کی عیادت کے لئے لندن گئے ہیں، وہ پہلے بھی واپس آئے اور اب بھی آئیں گے، ہر چیز کو غلط پہلو سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خطہ میں امن پاکستان کی خواہش ہے اور اس کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ رانا افضل نے کہا کہ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا دورہ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں عبدالمنان نے کہا کہ خطے کے موجودہ حالات کے پیش نظر پاک فوج کی اپنی حکمت عملی ہے، تمام سٹیک ہولڈرز بشمول میڈیا کو معاملات کو مثبت انداز میں لینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے کی صورتحال کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا جو بیان آیا ہے وہ انتہائی مناسب ہے، ہم مثبت سوچ رکھتے ہیں، پاک فوج اپنا کام شاندار طریقے سے انجام دے رہی ہے، بھارتی جارحیت اور افغانستان میں جو صورتحال ہے، اس پر پاک فوج کی اپنی حکمت عملی ہے، میڈیا مثبت اپروچ اختیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور اس پر اب بات کی ضرورت نہیں ہے، ایک غلط فہمی کی بنیاد پر مسئلہ پیدا ہوا جو میرے خیال میں حل ہو گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی انجینئر عثمان ترکئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت بار ہا امریکہ کو زمینی حقائق اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں سے آگاہ کر چکی ہے لیکن امریکہ دوہری پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک طرف سے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرتاہے، دوسری جانب افغانستان میں بھارت کے ذریعے داعش اور القاعدہ کی سرپرستی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ امریکہ گئے ہیں اور وہ انہیں آگاہ بھی کریں گے کہ ہم امن پسند لوگ ہیں اور پاکستان پر امن ہمسائیگی پر یقین رکھتا ہے اور پاکستانی قوم کا بچہ بچہ وطن کے دفاع کے لئے متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن وطن عزیز سب سے زیادہ مقدم ہے۔