افغان امن عمل کا دوبارہ آغاز کرنے کیلئے پاکستان متحرک
(کیو سی جی) کا اجلاس 16 اکتوبر کو عمان کے دار الحکومت مسقط میں طلب کر لیا پاکستان مسقط اجلاس میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے گا ، افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش بھی کی جائے گی، خواجہ محمد آصف
منگل 10 اکتوبر 2017 19:45
(جاری ہے)
خواجہ محمد آصف نے افغان طالبان پر پاکستان کے اثرورسوخ کو ایک گمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت طالبان پر پاکستان سے زیادہ روس کا اثر موجود ہے۔
چار ملکی تعاون گروپ کے ذریعے امن عمل ابتدا سے ہی تنازعات کا شکار رہا جس میں طالبان نے اس گروپ کے اجلاس میں افغان حکومت جیسی حیثیت ملنے تک شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا تاہم جب انہیں اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے قائل کیا گیا تو کابل اور اسلام آباد کے تعلقات کی صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ابتدائی چار اجلاسوں کے دوران افغان امن عمل کے لیے کام کرنے میں کچھ پیش رفت نظر آئی اور اس گروپ میں چین کی شمولیت حوصلہ افزا تھی کیونکہ پاکستان اور افغانستان دونوں نے ہی اپنی تلخی بھلاتے ہوئے چین کو اس گروپ میں خوش آمدید کہا۔چین کی کیو سی جی میں شمولیت سے پاکستان کو افغانستان میں بھارت کی بڑھتی ہوئی مداخلت پر اپنے خدشات کا جواب ملنے کی امید نظر آنے لگی۔دوسری جانب افغان حکومت کو بھی یہ امید تھی کہ پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کابل اور اسلام آباد کے تعلقات کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔عالمی برادری کی جانب سے اس چار فریقی گروپ کے درمیان افغان امن عمل کے حوالے سے کی جانے والی بات چیت کو خوش ا?مدید کہا گیا کیونکہ یہ چاروں ممالک ہی افغانستان میں امن بحال کرنے کے عمل میں مؤثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔تاہم گروپ کے پانچویں سیشن کے دوران افغان حکام کی جانب سے یہ خبر لیک کی گئی تھی کہ طالبان سربراہ ملا عمر 2013 میں کراچی میں انتقال کر چکے ہیں لیکن پاکستان اس خبر کو اس لیے چھپا رہا ہے کیونکہ اسے طالبان پر سے اپنے اثرو رسوخ کے خاتمے کا ڈر ہے۔اس خبر کے سامنے ا?نے کے بعد افغان امن عمل کا سلسلہ متاثر ہوا اور گروپ ممبران نے مشاورت کے لیے واپس اپنے اپنے ملک جانے کا فیصلہ کیا جبکہ 21 مئی 2016 کو امریکی ڈرون اسٹرائیک کے نتیجے میں طالبان لیڈر ملا منصور کی ہلاکت کے بعد امن عمل مزید متاثر ہوگیا اور اس حوالے سے بات چیت التوا کا شکار ہوگئی۔اس واقعے کے بعد سے پاکستان نے چار ملکی تعاون گروپ کو دوبارہ فعال کرنے کی کوششیں کیں لیکن کوئی بھی ملک دوبارہ مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار نہیں تھا۔اپنے تحفظات کے باوجود کیو سی جی گروپ کے تمام رکن ممالک افغانستان میں امن بحال کرنے کے خواہاں ہیں تاہم امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ تمام ممالک مسقط میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔مزید اہم خبریں
-
یواےای میں سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کی راس الخیمہ کے حکمران شیخ بن صقر القاسمی سے ملاقات
-
کسانوں کا آئندہ سال گندم کی فصل کاشت نہ کرنے کا عندیہ
-
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
-
کورکمیٹی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے بعد علیحدگی اختیار کرنے والوں سے متعلق فیصلہ سنا دیا
-
ججز خط پر عدالتی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپیرم کورٹ کا طرزِعمل مایوس کن رہا
-
تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ
-
بشریٰ بی بی کو زہر دینے کے شواہد نہیں ملے، عدالت نے درخواست نمٹا دی
-
پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے بات ہی کرنا تھی تو حملے کی کیا ضرورت تھی ‘ سپیکرملک احمد خان
-
اوگرا نے ایل پی جی کے 11.8 کلو گرام سلنڈر کی قیمت میں 140.88 روپے کمی کردی
-
مزدور اور محنت کش طبقہ ملک کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، مزدور طبقے کے حقوق کا تحفظ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے، سردارایازصادق
-
ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے
-
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں اپیلوں پرایف آئی اے کے دلائل مکمل نہ ہو سکے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.