بازار سے گرما گرم کھانا شاپر بیگ میں لانا کینسرکو دعوت دینے کے مترادف ہے‘ پاکستان میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون کو چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کا خدشہ ہے، بچے کو اپنا دودھ نہ پلانا‘ شادی کے بعد بچوں کا نہ ہونا‘ شراب و سگریٹ نوشی کینسر کی بڑی وجوہات ہیں‘آگاہی بہترین علاج ہے ابتدائی تحقیقات سے کینسرپر قابو پایا جاسکتا ہے، طبی ماہرین

پیر 23 اکتوبر 2017 21:33

لاہور۔23 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بازارسے گرما گرم کھانا شاپر بیگ میں ڈال کر لانا کینسر کو دعوت دینے کے مترادف ہے ، شاپر بیگ میںگرم اشیاء ڈالنے سے پلاسٹک کے مضر اجزاء پگھل کر کھانے میں شامل ہو جاتے ہیں جو کینسر کا باعث بنتے ہیں۔ شعبہ سرجیکل یونٹ III جناح ہسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر کامران چوہدری و دیگر طبی ماہرین نے یہاں ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون کو چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کا خدشہ مو جود ہے‘ بروقت تشخیص سے مکمل علاج ممکن ہے‘ خواتین کو چھاتی کے سرطان کی تمام علامات سے آگاہی ضروری ہے‘ چھاتی میں کوئی بھی تبدیلی محسوس ہونے پر وہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں‘ انہوں نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کی بڑی وجوہات میں سے ایک بازار سے گرم کھانا شاپر بیگ میں لانا بھی ہے‘ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں بدقسمتی ہے کہ چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے کے کافی دیر بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا جاتا ہے‘ اس وقت تک مرض کافی پیچیدہ ہو چکا ہوتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے چھاتی کے سرطان پر قابو پایا جاسکتا ہے کیونکہ آگاہی بہترین علاج ہے‘ مرض سے پہلے مرض کاخاتمہ ضروری ہے‘ چھاتی کے سرطان کا خدشہ بڑھانے والے عوامل میں شراب نوشی‘ سگریٹ نوشی‘ شعاعیں‘ خاندان میں کسی کو چھاتی کا سرطان ہونا‘ شادی کے بعد بچوں کا نہ ہونا‘ پہلے بچے کا تیس سال کی عمر کے بعد پیدا ہونا‘ بچے کو اپنا دودھ نہ پلانا‘ موٹاپا‘ ورزش نہ کرنا و دیگر شامل ہیں‘انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جناح ہسپتال میں شعبہ سرجیکل یونٹ تھری میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے سیمینار بھی منعقد کیاگیا جس میں مذکورہ شعبہ کے پروفیسر طیب عباس سمیت دیگر طبی ماہرین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر طبی ماہرین نے چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی پر روشنی ڈالی، ماہرین نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اکتوبر کا مہینہ چھاتی کے کینسر کے حوالے سے منایا جاتا ہے‘ اس حوالے سے پاکستان بھر میں سرکاری و نجی ہسپتال میں چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جاتی ہے جبکہ چھاتی کے سرطان کے حوالے سے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کے زیر اہتمام بحث و مباحثے‘ مذاکرے اور سیمینارز بھی منعقد کئے جاتے ہیں‘ چھاتی کے سرطان کے حوالے سے شوکت خانم کینسر ہسپتال‘ انمول ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں ماہ اکتوبر پنک ربن کے طور پر منایا جارہا ہے جس کا مقصد چھا تی کے سر طان کے حوالے سے آگا ہی فراہم کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :