اداروں سے ٹکرائو ملکی سالمیت کے خلاف ہے ،ْ سیاستدانوں کو عوام کے حق کی بات کر نی چاہیے ،ْ خورشید شاہ

کچھ سیاستدان پہلے گالیاں دیتے ہیں پھر کہتے ہیں معاف کردو ،ْ معافی مانگنے والے سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ،ْ اجتماع سے خطاب

اتوار 29 اکتوبر 2017 15:50

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2017ء) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اداروں سے ٹکرائو ملکی سالمیت کے خلاف ہے ،ْ سیاستدانوں کو عوام کے حق کی بات کر نی چاہیے ،ْ کچھ سیاستدان پہلے گالیاں دیتے ہیں پھر کہتے ہیں معاف کردو ،ْ معافی مانگنے والے سیاستدانوں کو سیاست کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔صالح پٹ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن میں رہ کر پارلیمنٹ اور جمہوریت کومضبوط کرنے کی کوشش کی ،ْآج پاکستان مسائل میں الجھا ہوا ہے ،ْایسے حالات پیداہوئے ہیں جنہیں حل کرنا فرض ہے ،ْاپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جمہوریت کے ذریعے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے ،سیاستدانوں کوعوام کے حق کی بات کرنی چاہئے۔

انہوںنے کہاکہ میاں صاحب سے باربار کہا کہ پارلیمنٹ کو اہمیت دیں اور ہم سے مل بیٹھ کر مسائل حل کریںلیکن پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور نوازشریف دونوں ہی پارلیمٹ میں آنا اپنی توہین سمجھتے ہیں انہوںنے کہاکہ ایساشخص پارلیمنٹ کو ختم نہیں کر سکتا جو خود کو طاقتور سمجھتا ہو ،ْانہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کو طاقتورثابت کرکے دکھایا، عوامی طاقت محسوس نہ کرنے والا شخص مٹ جاتا ہے،جوعوام کیلئے جیتا ہے وہ ہمیشہ قائم رہتا ہے ،خورشید شاہ نے کہا کہ تقریروں اورگالیوں سے سیاست نہیں کی جاتی،کچھ سیاستدان پہلے گالیاں دیتے ہیں پھرکہتے ہیں معاف کردوجبکہ سیاستدان جب بات کرتاہے تواپنی بات پراٹل رہتاہے ،ْمعافی مانگنے کا مطلب ہے اپنی سیاست کو خداحافظ کہہ دو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاستدان سمجھتے ہیں ہم آگئے اب کون ہٹائیگا ،ْپھرکوئی کہتا ہے کہ ادارے زیادتی کر رہے ہیں ،ْنئے نئے سیاستدانوں کوسمجھ نہیں آتی،پاکستان میں جمہوریت طاقتور ہے توملک طاقتورہے،کرکٹ کی اصل پہچان کراچی کو نہ بھلایاجائے۔