یورپی یونین کے رکن ممالک میں پانچ برسوں میں ایک لاکھ60 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں نے پناہ کی درخواستیں دیں-یورپی یونین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 نومبر 2017 12:46

یورپی یونین کے رکن ممالک میں پانچ برسوں میں ایک لاکھ60 ہزار سے زائد پاکستانی ..
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08نومبر۔2017ء) یورپی یونین کے دفتر شماریات یورو سٹیٹ نے بتایاکہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں پانچ برسوں میں ایک لاکھ60 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں نے پناہ کی درخواستیں دی ہیں جن میں سے 37ہزار نے اٹلی جبکہ 36ہزار نے جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستیں شامل ہیں۔جنوری 2012 سے لے کر دسمبر 2016تک کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو ان پانچ برسوں کے دوران ایک لاکھ 60ہزار سے زائد پاکستانی تارکین وطن نے یورپی یونین کے مختلف رکن ممالک میں حکام کو سیاسی پناہ کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔

2012میں اٹلی میں پناہ کے خواہشمند پاکستانیوں کی تعداد محض 26سو تھی جو 2015میں تین گنا سے زائد کے اضافے کے ساتھ 10ہزار تک جا پہنچی تھی جبکہ 2016 میں اطالوی حکام کو پناہ کی درخواست دینے والے پاکستانیوں کی تعداد قریب 14ہزار ہو گئی تھی۔

(جاری ہے)

اٹلی کے بعد پاکستانی تارکین وطن کی پسندیدہ منزل جرمنی رہا جہاں 36ہزار پاکستانی شہریوں نے سیاسی پناہ کے حصول کے خواہش مند رہے۔

جرمنی کے بعد ہنگری، برطانیہ اور یونان بالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر رہے۔ہالینڈ، سپین، سوئٹزرلینڈ اور ناروے جیسے ممالک میں ان پانچ برسوں میں ایک ہزار سے بھی کم پاکستانی پناہ کی تلاش میں پہنچے۔یورو سٹیٹ اعداد و شمار پاکستانیوں کے اس تاثر کی تصدیق کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ اٹلی میں دیگر یورپی ممالک کی نسبت پاکستانی شہریوں کو پناہ ملنے کے امکانات نسبتاً زیادہ ہیں۔

2012کے آغاز سے لے کر 2016کے اواخر تک جن پاکستانی شہریوں کی پناہ کی درخواستیں نمٹائی گئیں ان میں سے اٹلی میں قریب 44فیصد کو مختلف درجات میں پناہ دے دی گئی۔اٹلی کے مقابلے میں برطانیہ میں 21، جرمنی میں 13 جب کہ یونان میں محض ایک فیصد پاکستانی شہریوں کو پناہ ملی۔اس عرصے میں اطالوی حکام نے مجموعی طور پر قریب29 ہزار پاکستانی شہریوں کی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے سنائے جن میں سے ساڑھے بارہ ہزار کو پناہ دے دی گئی جب کہ دیگر تمام درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

تاہم اگر سالانہ اعتبار سے دیکھا جائے تو اٹلی میں بھی پناہ کے متلاشی پاکستانی شہریوں کی تعداد میں اضافہ جبکہ پناہ دئیے جانے کی شرح میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔ 2012کے دوران دو ہزار سے زائد پاکستانیوں کی درخواستوں پر ابتدائی فیصلے سنائے گئے جن میں سے قریب 1200 پاکستانیوں کو پناہ ملی اور پناہ کے کامیاب درخواست گزاروں کی شرح ساڑھے چھپن فیصد رہی۔اس کے مقابلے میں اطالوی حکام نے 2015میں قریب 8 ہزار جبکہ 2016میں قریب 12 ہزار پاکستانی تارکین وطن کی پناہ کی درخواستیں نمٹائیں اور بالترتیب 44اور 37فیصد پاکستانیوں کو پناہ دئیے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔پناہ کے زیادہ تر کامیاب درخواست گزاروں 44فیصد کو اٹلی میں انسانی بنیادوں پر پناہ دی گئی۔

متعلقہ عنوان :