ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی

تاجروں کی رجسٹریشن کیلئےعدم دلچسپی، صرف 200 تاجروں نےرجسٹریشن کرائی، حکومت کا 31لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان ہے، تاجروں اور دکانداروں کیلئے کم ازکم ایڈوانس ٹیکس 1200روپے مقرر کیا گیا، ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 30 اپریل 2024 20:16

ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 اپریل 2024ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تاجر دوست اسکیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی، تاجروں کی رجسٹریشن کیلئے عدم دلچسپی، صرف 200 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی، حکومت کا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان ہے۔ جیو نیوز کے مطابق ایف بی آر کی تاجر دوست اسکیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی، تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کا آج آخری روز ہے، تاجروں میں بہت کم تعداد میں رجسٹریشن کرائی، گزشتہ روز تک صرف 200 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی۔

لیکن حکومت نے تقریباً 31لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان بنایا ہے۔ کراچی، لاہور، پشاور ، راولپنڈی، کوئٹہ اور اسلام آباد میں تاجروں کو رجسٹریشن کی سہولت دی گئی، تاجر دوست اسکیم کا اطلاق تاجروں اور دکانداروں پر کیا گیا۔

(جاری ہے)

تاجروں اور دکانداروں کیلئے کم ازکم ایڈوانس ٹیکس 1200روپے مقرر کیا گیا۔ ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی کی ڈیڈلائن 15جولائی 2024 مقرر کی گئی، اسکیم کے تحت 15جولائی کے بعد ہر ماہ کی 15تاریخ کو وصولی ہوگی۔

اسکیم میں تاجروں کو پورے سال کا ٹیکس یکمشت ادا کرنے پر 25فیصد رعایت دی گئی۔ تاجروں کو سال 2023ے گوشوارے جمع کرانے پر بھی 25فیصد رعایت دی گئی۔ اسکیم کا اطلاق چھوٹے تاجروں، دکانداروں اور ہول سیلرز، ریٹیلرز پر کیا گیا۔ مینوفیکچررز کم ریٹیلرز، امپورٹرزکم ریٹیلرز پر بھی اسکیم کا اطلاق کیا گیا۔ تاجروں دکانداروں کو موبائل ایپ اور ایف بی آر کے ویب پورٹل پر رجسٹریشن کا موقع دیا گیا، ٹیکس سہولت سنٹروں کے ذریعے رجسٹریشن کی سہولت دی گئی، اسکیم کا اطلاق قومی سطح یا بین الاقوامی چین کے اسٹور یونٹ پر نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1 ارب 10 کروڑ ڈالر موصول ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت دوسرا جائزہ مکمل ہوگیا، جس کے بعد اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے اپنے اکاؤنٹ میں 828 ملین ایس ڈی آر یا تقریباً 1.1 ارب ڈالرموصول ہوگئے ہیں، جس کے نتیجے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگیا، 3 مئی 2024ء کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ ذخائر میں یہ رقم ظاہر ہوگی۔