شوگرکامرض دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہاہے ،ْ ڈاکٹر مرتضیٰ بخاری

شوگرکامرض شریک حیات کی طرح ہے اس کاجتناخیال رکھاجائے گا اتنی ہی زندگی خوشگوار بسر ہوگی ،ْخطاب

پیر 13 نومبر 2017 15:51

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2017ء) شفاء میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر سرجن ڈاکٹرمحمداقبال اور میڈیکل سپیشلسٹ پروفیسرڈاکٹرمحمدمرتضیٰ بخاری نے کہاہے کہ شوگرکامرض دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہاہے۔ شوگرکی بڑھتی ہوئی بیماری کوکنٹرول کرنے کے لیے عوام الناس میں شعوربیدارکرناہوگااور اپنی طرز زندگی میں سادگی لاناہوگی۔

متوازن غذائیں اورورزش کومعمول بناناہوگا۔ شوگرکامرض شریک حیات کی طرح ہے اس کاجتناخیال رکھاجائے گا اتنی ہی زندگی خوشگوار بسر ہوگی اور اس میں بے احتیاطی سے گردوں ،بینائی کاخاتمہ، جگر، معدہ، ہارٹ اٹیک، اعصابی کمزوریوں سمیت دیگربیماریاں پیداہوتی ہیں۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے پاکستان ا سلامی میڈیکل ایسوسی ایشن(پیما)میرپور کے زیراہتمام شوگرکے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سیمینار کے مہمان خصوصی وائس چانسلر شفاء یونیورسٹی پروفیسر سرجن ڈاکٹرمحمداقبال تھے جبکہ صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹراصغرعلی چوہدری نے کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹرسکندراقبال نے سرانجام دیئے۔ سیمینار سے مسٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرراجہ حبیب الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار میں سوال وجواب کے لیے مختلف بیماریوں کے سپیشلسٹ پروفیسر ڈاکٹرصاحبان ڈاکٹرطارق مسعود، ڈاکٹراورنگزیب عالمگیر، ڈاکٹرسعید عالم، ڈاکٹرشہزاد احمد، ڈاکٹر شازیہ اشفاق، ڈاکٹرامجدمحمود، ڈاکٹرخرم ریاض ، ڈاکٹرزرراد احمدپینل میں شامل تھے۔

سیمینار میں اسٹیشن ڈائریکٹرریڈیومیرپورمحمدشکیل، ڈویژنل ڈائریکٹر کالجز پروفیسر طاہرفاروق ، سابق ڈی جی آڈٹ راجہ محمد علیم خان، سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرقربان میر، ڈاکٹرمحمداکرم چوہدری، افسرمال راجہ ایاز احمدخان،تحصیلدار چوہدری ربنواز، انفارمیشن آفیسر محمدجاوید ملک کے علاوہ سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار میں شوگر کے مرض کوکنٹرول کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر، متوازن غذائوں کااستعمال ، طرز زندگی کوسادہ اور خوشگوار رکھنے پرمفصل لیکچر دیئے گئے ۔

پروفیسر سرجن ڈاکٹر محمداقبال نے شوگر کے مریضوں سے کہاکہ وہ اپنے پائوں کاخاص خیال رکھیں۔ اس مرض میں مبتلا مرد وخواتین زخم وغیرہ کے دوران محتاط رہیں اور فوری طورپرسرجن ڈاکٹرسے علاج کروائیں اور ڈاکٹرکی طرف سے دی گئی ہدایات اورنسخہ جات پرعمل کریں بصورت دیگر ان کے جسم کااہم حصہ پائوں اور ٹانگ کاٹی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ تمام انسانی اعضاء کاکوئی نعم البدل نہیں ہے تاہم پائوں اورٹانگیں پورے نہ صرف جسم کاوزن اٹھاتے ہیں بلکہ اس کے بغیرہمارا چلناپھرنامحال ہوجاتاہے۔

اس لیے شوگرکے مریضوں کواپنے علاج معالجہ کے حوالے سے کوئی کوتاہی نہیں کرنی چاہیے۔ پروفیسرڈاکٹرمرتضیٰ بخاری نے اس موقع پر اعلان کیاکہ پیماآزادکشمیراورالخدمت ٹرسٹ آزادکشمیر کے زیراہتمام آزادکشمیرکے دیگراضلاع میں ہفتہ میںایک دن فری شوگر کے مریضوں کاچیک اپ کیاجائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر مسٹ پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمان نے کہاکہ شعبہ طب بالخصوص ڈاکٹرز معاشرے میں سب سے زیادہ لوگوں کوفائدہ پہنچاتے ہیں۔

بیماریوں سے متعلق لوگوں میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں۔ اس سلسلہ میں مسٹ یونیورسٹی مختلف بیماریوں سے آگاہی کے لیے یونیورسٹی کی سطح پر ہرسال چھ سمینارمنعقد کروانے کے لیے اپناتعاون کرے گی ۔ انھوں نے کہاکہ شوگرکے کنٹرول کے لیے لوگ گھروں میں تواحتیاط کرتے ہیں لیکن شادی بیاہ اور دیگرتقریبات میں کھانوں میں سہولت نہیں ہوتی تو اس سے بھی شوگر کے مریضوں کونقصان پہنچتاہے۔ انھوں نے کہاکہ شادی بیاہ اوردیگرتقریبات میں شوگرکے مریضوں کے لیے شوگرفری کھانے کی سہولیات میسر ہونی چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :