حکومت نے سستی ترین ایل این جی کے معاہدے کرکے انرجی بحران کامسئلہ حل کردیاہے ،بھیکی ،حویلی بہادر اوربلوکی پاورسٹیشنزکو ایل این جی پرشفٹ کردیاگیاہے ، وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن

پیر 8 جنوری 2018 23:09

حکومت نے سستی ترین ایل این جی کے معاہدے کرکے انرجی بحران کامسئلہ حل ..
ملتان ۔08جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2018ء) وفاقی وزیرنیشنل فوڈسیکورٹی اینڈریسرچ سکندرحیات بوسن نے کہاکہ دنیا کی سب سے سستی ایل این جی کی خریداری کامعاہدہ کرکے ہم نے توانائی بحران کاخاتمہ کیا۔ حاصل پورمیں پاکستان ایگری کلچر ریسرچ کونسل(پارک) کی طرف سے اسپغول کی پراسیسنگ کیلئے بنائی گئی مشین کی افتتاحی تقریب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے انہوںنے مزیدکہاکہ ہماری حکومت کے اقتدار میں آنے کے وقت لوڈ شیڈنگ کاجن بے قابو ہوچکاتھا۔

دہشت گردی کے واقعات روزانہ ہورہے تھے ہم نے نہ صر ف دہشت گردی پرقابوپایابلکہ سستی ترین ایل این جی کے معاہدے کرکے آئندہ 10سے 15سالوں کیلئے انرجی بحران کامسئلہ حل کردیاہے اب سردیوںمیںنہ توسی این جی پمپ بند ہورہے ہیں اورنہ ہی گھروں کی گیس بندہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے چند روز قبل بھونگ میںایل این جی ٹرمینل کاافتتاح کیاہے اس سے گیس کی کمی کامسئلہ بھی اب نہیںہوگا ۔

اسی طرح بجلی کی لوڈ شیڈنگ اب صرف ان علاقوں میںہورہی ہے جہاں بجلی چوری ہورہی ہے۔بھیکی ،حویلی بہادر اوربلوکی پاورسٹیشنزکو ایل این جی پرشفٹ کردیاگیاہے پہلے ہم دس لاکھ ٹن یوریاباہر سے منگواتے تھے لیکن اب ایل این جی اورگیس کی دستیابی کے بعد کھاد فیکٹریاں بھی مسلسل کام کررہی ہیںجس کی وجہ سے اب ہمیں کھاد کی درآمد پرخرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بچت بھی ہوگی۔

وفاقی وزیرنے کہاکہ ہماری پالیسیوں اورعملی اقدامات کابڑا مقصد کاشتکاروں کی خوشحالی ہے زراعت کی ترقی سے ملک خوشحال ہوگا اس کیلئے ہم جدید سے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرارہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے دیہات سے منڈیوں تک سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں اب کسان اپنی فصل آسانی سے منڈیوں تک لاکر بہتر قیمت حاصل کررہے ہیں۔

اسی طرح صاف دیہات پروجیکٹ سے بیماریوںکی روک تھام میںبہت مددمل رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ سی پیک گیم چینجر ہے اس سے ہمارے ملک میں خوشحالی اورنئی ٹیکنالوجی آئیگی موجودہ حکومت کے ساتھ ساڑھے چار سالوں میں اٹھارہ سوکلومیٹر طویل موٹرویز کے نیٹ ورک پردن رات کام جاری ہے۔اس سے تیز ترین رسائی ممکن ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ چولستان اورتھر کے صحرامیں تین ہزار ایکڑ رقبہ پراسپغول کاشت کیاجارہاتھالیکن اس کی پروسیسنگ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کاشت کار اورتاجراس کو خام مال کی شکل میں ہی کم قیمت پرفروخت کردیتے تھے لیکن اب ’’پارک ‘‘کی طرف سے اس کی پروسیسنگ کی مشین بنالینے پر نہ صرف ہم اس کی پراسیسنگ کرکے بہتر قیمت پرفروخت کرسکیں گے بلکہ اس کو برآمدکرنے کے بھی وسیع مواقع موجودددہوں گے۔

اس موقع پروفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ زراعت ہماری معیشت میں ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کانہ صرف جی ڈی پی میں بڑا حصہ ہے بلکہ 43فیصد لیبربھی اس سے منسلک ہے۔ انہوںنے کہاکہ ’’پارک ‘‘کی طرف سے اسپغول پراسیسنگ مشین کابنانا جوایک گھنٹہ میںچار سوکلوگرام اسبغول کوپراسس کردیتی ہے بہت خوشی کی بات ہے اس سے نہ صرف چولستان کی صحرائی کاشتکاروںکو فائدہ ہوگا بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیداہوں گے ۔

انہوںنے کہاکہ زرعی سائنسدان اور’’پارک ‘‘کے سائنسدان مبارک باد کے مستحق ہیںجنہوںنے یہ کم لاگت کی مشین اپنے وسائل سے بنائی اورکم ترین پیدواری اخراجات سے چارے کی متعداد اقسام بھی تیار کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت کی اچھی پلاننگ اورعملی اقدامات کی بدولت نہ صرف تیل کی قیمتیں کم رکھی گئی بلکہ کھا دکی قیمتوں میں کمی کے علاوہ کاشتکاروں کو اربوں روپے کی سبسڈی بھی دی گئی اورجہاں تک ہوسکاہم کاشتکاروں اورعوام کی فلاح وبہبود کیلئے مزید کام بھی کریں گے۔

متعلقہ عنوان :