ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی زائد المعیاد ادویات کے خلاف مہم،

گذشتہ 3 سال میں 1 لاکھ 71 ہزار 375 نمونوں کے لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کروائے گئے

منگل 16 جنوری 2018 14:45

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی زائد المعیاد ادویات کے خلاف مہم،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2018ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے گزشتہ 3 سالوں کے دوران زائد المعیاد ادویات کے خلاف مہم کے دوران 1لاکھ 71ہزار 375 نمونوں کے اپنی لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کروائے ہیں، ڈریپ نے ہر سال بالخصوص 10مارچ 2017ء سے مئی 2017ء اور اگست 2017 سے نومبر 2017تک صوبوں اور ایف آئی اے کے تعاون سے زائد المعیاد ادویات کے خلاف مہم چلائی اور بھاری مقدار میں ادویات کو قبضہ میں لے لیا۔

منگل کو ڈریپ کے ترجمان نے بتایاکہ 2017ء کے 9ماہ کے دوران 53 ہزار 371ادویات کے سیمپل ٹیسٹ کرائے گئے جبکہ 2016ء میں 74ہزار 71سیمپل ٹیسٹ کرائے گئے۔ اسی طرح 2015 ء میں 43 ہزار 933 ادویات کے سیمپل ٹیسٹ کرائے گئے۔ ترجمان کے مطابق 2015ء میں ٹیسٹ کرائے گئے ادویاتی سیمپل میں سے 538 ادویات غیر معیاری تھیں۔

(جاری ہے)

2016ء میں 813 ادویات غیر معیاری تھیں جبکہ 2017ء میں 9ماہ کے دوران 466 ادویات کے غیرمعیاری ہونے کی تصدیق ہوئی۔

ڈریپ نے غیرمعیاری ادویات کی فروخت ہوئی۔ ڈریپ نے غیرمعیاری ادویات کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف ڈرگ کورٹس میں 2015ء کے دوران 3ہزار 903 کیس درج کرائے جو 2016ء میں 3ہزار 446 ہو گئے جبکہ 2017ء کے 9ماہ کے دوران درج کیسوں کی تعداد ایک ہزار 452ہے۔ ڈرگ کورٹس نے 2015ء، 2016ء اور 2017ء میں بالترتیب 1656، 2446اور 889کیسز نمٹائے۔ ڈریپ نے غیر معیاری ادویات میں ملوث 21 کمپنیوں نے لائسنس بھی معطل کئے۔

2015ء میں 2 کمپنیوں کے لائنسس معطل کئے ، 2016ء میں 11 جبکہ 2017ء کے پہلے 9 ماہ کے دوران غیرمعیاری ادویات میں ملوث 8 کمپنیوں کے لائسنس معطل کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان غیرمعیاری ادویات کی روک تھام کے لئے متعدد اقدامات کر رہی ہے تاکہ مریضوں کو معیاری اور کم قیمت ادویات بآسانی دستیاب ہو سکیں۔