سینیٹر رحمان ملک کا و زیرِداخلہ احسن اقبال کو خط
انقلاب محسود، ساؤتھ وزیرستان ، فرنگی راج سے امریکی سامراج تک نامی طالبان کی کتاب پر حکومت سے فوری تحقیقات کا مطالبہ
جمعہ 2 فروری 2018 22:33
(جاری ہے)
کتاب میں سنگین جرائم، قتل و غارت و دھشتگردی کی سینکڑوں واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔خط میں مز ید لکھا گیا ہے کہ کتاب میں سینکڑوں دھشتگردانہ واقعات و دھشتگردوں کے نام بیان ہیں جن پر تفتیش ضروری ہے۔
کتاب نے القاعدہ اور طالبان کے درمیان محترمہ کے قتل کیلئے گٹھ جوڑ کو ثابت کیا ہے۔ کتاب میں کارساز واقعہ کے متعلق اہم انکشافات کئے گئے ہیں جو تفتیش میں مدد گار ثابت ہونگے۔ زندہ بچ کر نکلنے ولا خودکش اکرام اللہ زندہ ہے اور افغانستان کے صوبہ پکتیا میں روپوش ہے۔ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھاکہ حکومت صدر اشرف غنی سے درخواست کرے کہ ابو منصور و اکرام اللہ کو پاکستان کے حوالے کرے۔ ایف آئی اے کے جی آئی ٹی نے بھی بیت اللہ محسود و حواریوں کو محترمہ قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ ایف آئی اے کے تفتیش کے مطابق بھی خودکش حملہ آور بلال او اکرام اللہ تھے۔ کتاب میں لکھا ہے کہ بلال اور اکرام اللہ کو شہید بینظیر بھٹو کو قتل کرنے کیلئے بھیجا گیا تھا۔ کتاب میں لکھا ہے کہ طالبان محترمہ کو وطن واپسی پر قتل کرنے کا فیصلہ کر چکے تھے۔ کتاب میں لکھا ہے کہ طالبان کو محترمہ بینظیر بھٹو سے خطرہ تھا۔سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ سانحہ کارساز کیلئے بیت اللہ محسود نے دو خودکش محسن مسعود و رحمت اللہ محسود کو بھیجے تھے۔ دونوں خودکش مولوی عظمت اللہ کے تربیتی کیمپ سے تعلق رکھتے تھے۔ کتاب میں کہا ہے کہ طالبان کو محترمہ بینظیر بھٹو کو مشرف حکومت کی طرف سے ناقص سیکورٹی کا علم تھا۔ ایف آئی اے نے بھی اپنی تفتیش میں مشرف حکومت کی طرف سے محترمہ کی ناقص سیکورٹی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ طالبان نے کہا کہ مشرف حکومت کی طرف سے ناقص سیکورٹی انتظامات کا فائدہ انھوں نے اٹھایا۔ طالبان نے لکھا ہے کہ ناقص سیکورٹی کیوجہ سے لیاقت باغ کا حملہ کامیاب رہا۔ معقول شواہد و اعتراف جرم کے باوجود حسنین گل، رفاقت حسین، رشید ترابی، شیر زمان اور اعتزاز شاہ کو بری کردیا گیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ طالبان نے مزاکرات کے دوران حسنین گل، رفاقت حسین اور رشید ترابی کی رہائی کا مطالبہ حکومت پاکستان سے کیا تھا۔ طالبان کے مزاکرات کے دوران رہائی کے مطالبہ سے ان دھشتگردوں کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مقدمے میں 9 سال 8 ماہ اور 3 دن لگے مگر قاتلوں کو سزا نہیں بلکہ رہائی دی گئی۔ حکومت انٹرپول سے اکرام اللہ اور ابو منصور کے ریڈنوٹس جاری کرنے کا فوری مطالبہ کرے۔ ایف آئی آئے کتاب پر تحقیقات کرکے اور بتائے کہ کتاب کہاں سے پبلیش ہوئی ہے۔ حکومت ابو منصور و اکرام اللہ کو فوری طور پر پاکستان لائے تاکہ تفتیش کا دائرہ وسیع ہو۔ سینیٹر رحمان ملک کتاب پر تفتیش نہ صرف محترمہ بینظیر بھٹو قتل کیس بلکہ دھشتگردی کیخلاف جنگ میں فائدہ پہنچائے گی۔ طارق ورکمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
-
ججز خط پر عدالتی سماعت کے دوران چیف جسٹس سپیرم کورٹ کا طرزِعمل مایوس کن رہا
-
تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ
-
بشریٰ بی بی کو زہر دینے کے شواہد نہیں ملے، عدالت نے درخواست نمٹا دی
-
پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے بات ہی کرنا تھی تو حملے کی کیا ضرورت تھی ‘ سپیکرملک احمد خان
-
اوگرا نے ایل پی جی کے 11.8 کلو گرام سلنڈر کی قیمت میں 140.88 روپے کمی کردی
-
مزدور اور محنت کش طبقہ ملک کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، مزدور طبقے کے حقوق کا تحفظ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے، سردارایازصادق
-
ہماری کمزوری ہے کہ فیض آباد دھرناکیس کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دے سکے
-
بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں اپیلوں پرایف آئی اے کے دلائل مکمل نہ ہو سکے
-
سینیٹرفیصل واوڈا نے آرٹیکل 19 اے کے تحت معلومات کی فراہمی کیلئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست دے دی
-
جو نام جسٹس شوکت صدیقی کے کیس میں لئے گئے ان کے خلاف پہلے کارروائی ہونی چاہیے ، اعتزاز احسن
-
آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب کی کاروباری شخصیات کا وفد پاکستان تشریف لارہا ہے،وزیراعظم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.