دوروز قبل اغواء ہونے والے طالب علم کی نعش کنویں سے برآمد ، زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے نعش کو ٹھکانے لگا یا ، ملز م کا اعتراف جرم

ہفتہ 3 فروری 2018 21:13

دوروز قبل اغواء ہونے والے طالب علم کی نعش کنویں سے برآمد ، زیادتی کا ..
بوریوالا۔3 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2018ء) دوروز قبل اغواء ہونے والے ساتویں کلاس کے طالب علم کی نعش کنویں سے برآمد ،کمسن طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے نعش کو ٹھکانے لگا دیا گیا ۔ ملزم کو پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی فوٹیج اور اہل علاقہ کے شبہ ظاہر کرنے پر گرفتارکیا ملزم نے دوسرے روز میں نعش برآمد کروادی ، واقعہ میں ایک ہی ملزم شامل ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نواحی آبادی عظیم آباد کے رہائشی دبئی میں مقیم منظور احمد نامی شخص کا بیٹا علی منظور گھر سے ٹیوشن پڑھنے گیا اور واپس نہ آیا جسکی اطلاع تھانہ سٹی پولیس کو دی گئی اور اپنے طور پر اسکی تلاش شروع کر دی ،اہل علاقہ نے مقامی فلور ملز کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرہ سے ملنے والی فوٹیج اور دیگر شواہد کی روشنی میں پولیس کو شبہ ظاہر کیا کہ علی منظور کو اسی محلے کا رہائشی حافظ علی جان موٹر سائیکل پر لے کر گیا ہے جس پرپولیس نے علی جان اور اسکے اہل خانہ کو حراست میں لے کر تفتیش کی ۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش پہلے روز ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ علی منظور کو ساتھ لیکر گیا تھا لیکن اسے واپس گھر چھوڑ گیا تھا جس کا اس کے پاس کوئی ثبوت نہ ہونے پر پولیس نے تفتیش جاری رکھی اور ملزم علی جان نے 48گھنٹوں بعد رات گئے پولیس کو بتایا کہ اس نے علی منظور کو زیادتی کے بعد قتل کر کے اسکی نعش نواحی گائوں 515ای بی پی آئی لنک کے قریب ایک کنویں میں پھینک دی ہے ، پولیس نے موقع پر جا کر کمسن علی منظور کی نعش برآمد کر لی جس میں اسکے گلے پر پھندے کے نشانات واضح تھے اور اسکا سکول بیگ بھی اس کے ساتھ تھا ،پولیس نے نعش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی اور اغواء کے مقدمہ میں قتل کی دفعات کا اضافہ بھی کر دیا ،پولیس نے ملزم اور مقتول کے خون اور کپڑوں کے نمونہ جات تجزیاتی رپورٹ کے لیے فرانزک لیب کو روانہ کر دیئے تاہم ابتدائی طور پر پولیس کے مطابق اس قتل کی واردات میں صرف گرفتار کیا گیا ملزم علی جان ہی شامل ہے جبکہ ورثاء اور اہل علاقہ کا شبہ ہے کہ اتنی بڑی واردات میں ایک سے زیادہ ملزمان شامل ہو سکتے ہیں ، ڈی پی او عمر سعید ملک کے مطابق اس واقعہ کی مذید تفتیش جاری ہے جس میں وقوعہ کے تمام پہلوئوں اور شواہد کو مدنظر رکھ کر جو بھی حقائق سامنے آئے وہ متاثرہ خاندان اور عوام تک پہنچائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :