آئندہ بجٹ میں سیلز و انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ ختم کرنے کی تجویز

ْآئندہ بجٹ میں کمرشل درآمدکنندگان کی آمدن پر انکم ٹیکس ود ہولڈنگ لگانے کی تجویز ہے، ذرائع گندم کی درآمد کی حوصلہ شکنی کیلئے بجٹ میں اضافی ٹیکس ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی ہے،ذرائع ایف بی آر

اتوار 12 مئی 2024 14:55

آئندہ بجٹ میں سیلز و انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2024ء) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنیکی تجویز سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ ٹریکٹرز پر ٹیکس عائدکرنے کی تجویز ہے اور کمرشل امپورٹرز پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے پر غور کیا جارہا ہے جب کہ کمرشل درآمدکنندگان کی خریداریوں پر ودہولڈنگ پر ٹیکس چھوٹ ہوگی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں کمرشل درآمدکنندگان کی آمدن پر انکم ٹیکس ود ہولڈنگ لگانے کی تجویز ہے اور پرانی درآمدی گاڑیوں پر بھی ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے جب کہ کمرشل امپورٹرز پر ایک فیصد ٹیکس لگانے سے سالانہ 25ارب روپے تک ریونیو متوقع ہے۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق گندم کی درآمد کی حوصلہ شکنی کیلئے بجٹ میں اضافی ٹیکس ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی ہے۔ذرائع کے مطابق بجٹ میں ٹریکٹرز اورکیڑے مار ادویات پرٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے، ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے سے زرعی لاگت مزیدبڑھ جائیگی،رواں سال ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہوگی جبکہ ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے آئندہ مالی سال میں 30ارب روپے ریونیو ملنے کی توقع ہے۔