وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا‘ وزیراعلیٰ بلوچستان اور پنجاب کے وزیر خزانہ سمیت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سینئر حکام کی شرکت‘ اجلاس میں سرمایہ کاری بورڈ کی طرف سے سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے بارے میں بریفنگ دی گئی بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے‘ پلاننگ کمیشن اور توانائی ڈویژن کو ہدایت
پیر 26 فروری 2018 22:00
(جاری ہے)
سی سی آئی نے کہا کہ آئین کے مطابق اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کیلئے اداروں میں معیار کی تشکیل، سائنسی اور تکنیکی ادارہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں دونوں اس طرح کے اداروں کی نگرانی کریں گی۔ مشترکہ مفادات کونسل نے وفاقی وزارت تعلیم کو بھی ہدایت کی کہ ایک قومی سطح کی ٹیسٹنگ باڈی قائم کرنے کیلئے تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی جائے تاکہ اس حوالہ سے تجاویز اور آراء لی جا سکیں۔ اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) میں صوبوں کی نمائندگی بڑھانے کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کی طرف سے مقرر کردہ سات ارکان (ممتاز تعلیمی ماہرین) میں تمام صوبوں کونمائندگی دی جائے گی۔ سی سی آئی نے صوبوں میں گیس اور بجلی کی مینجمنٹ، پیداوار اور تقسیم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مشترکہ مفادات کونسل نے گنے کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل اور ان کو مقررہ قیمت کی بروقت ادائیگی کرنے کے معاملہ پر بھی غور کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملہ پر صوبوں کے ساتھ بات چیت کرکے اس مسائل کو حل کرے۔ اجلاس کے دوران سرمایہ کاری بورڈ کی طرف سے سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس پر کونسل نے صوبوں کو ہدایت کی کہ وہ خصوصی اقتصادی زونز کے حوالہ سے اپنی قابل تجاویز پیش کریں تاکہ اقتصادی زونز کے قیام کو ترجیحی بنیادوں پر عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ مشترکہ مفادات کونسل نے بلوچستان میں توانائی کے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پلاننگ کمیشن اور توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کریں۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ قومی موسمیاتی ادارہ قائم کرنے کیلئے بل کا مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا جبکہ نیپرا کی طرف سے اجلاس کو صنعتی رپورٹ برائے 2015ء اور اس حوالہ سے سالانہ رپورٹ 2014-15ء اور 2015-16ء سے متعلق رپورٹیں پیش کی گئیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کیلئے قومی پالیسی فریم ورک تیار کرے گی۔مزید اہم خبریں
-
ہیٹی: جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے پر تشویش
-
یو این اور شراکت داروں کی یمن کے لیے ہنگامی امدادی اپیل
-
سندھ کے آم کے باغات میں بیماری پھیلنے کا انکشاف
-
ن لیگی ایم پی اے کا متعدد افراد کے ہمراہ پی ٹی آئی ایم این اے کے گھر پر دھاوا
-
خلاء میں اسلحہ کی دوڑ روکنے پر سلامتی کونسل میں عدم اتفاق پر تشویش
-
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا ممکنہ شیڈول سامنے آ گیا
-
بنگلہ دیش: گرمیوں میں زچہ و بچہ کی دیکھ بھال پر ہدایت نامہ جاری
-
روس نے کا فرانس، برطانیہ اور امریکا کی دھمکیوں کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کی جنگی مشق کرنے کا اعلان
-
مذاکرات کا ماحول ہوگا تو بانی پی ٹی آئی سے مزید گائیڈ لائنز لوں گا
-
آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات اور بلاجواز دعوے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں. اسحاق ڈار
-
ڈمی اور غیرذمہ دار لوگوں سے بات نہیں کروں گا‘معلوم ہے کون طاقتور ہیں.علی امین گنڈاپور
-
نوجوانوں کو عدم برداشت اور غلط معلومات کو معاشرے میں پھیلانے والے شرپسند طبقوں کی بیخ کنی اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے. احسن اقبال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.