اسلام آباد ، کشمیر بارے سیمینار ، شرکاء کا اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ

جمعرات 15 مارچ 2018 22:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس اور کشمیر میڈیاسروس کے زیر اہتمام اسلام آباد میںمنعقدہ کشمیر کے موضوع پر ایک سیمینار میں مقررین نے کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اورعالمی ادارے کے کمیشن برائے بھارت اور پاکستان کی قراردادوں جن میں عالمی ادارے نے جموںوکشمیر میں رائے شماری کرانے کے ذریعے کشمیریوں کو انکا حق خوارادیت دینے کا وعدہ کیا تھاکاحوالہ دیتے ہوئے بھارت کو اس بارے میں کشمیری عوام سے کئے گئے وعدے خاص طورپر بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے وعدے یاد دلائے۔

مقررین نے کہاکہ بھارت جموں وکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں ، عالمی ادارے کے منشور اور انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کررہا ے۔

(جاری ہے)

انہوںنے جنیوا میں اقو ام متحدہ کے انسانی حقو ق کے بارے میں ہائی کمشنر ، او آئی سی اور برطانیہ ، یورپ اور دیگر ممالک کے منتخب نمائندوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی آزادانہ تحقیقات کرانے کے مطالبے پر بھارت مسلسل انکار کررہا ہے۔

مقررین نے عالمی برادری پر مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں خاص طورپر بھارتی فوج کی طرف سے شروع کئے گئے آپریشن آل آئوٹ کے دوران نہتے کشمیریوں کے قتل عام اورظلم و تشدد اور نام نہاد عسکریت پسندوں کے کارکنوں کی آڑ میںانسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے پر زوردیا۔انہوںنے بیشتر نوجوانوں سمیت ہزاروںکشمیریوںکو دانستہ طورپر بینائی سے محروم کرنے کیلئے بھارتی قابض فورسز کی طرف سے پیلٹ گنوں کے وحشیانہ استعمال اور بی جے پی اور آر ایس ایس کے مذموم منصوبوں کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں خو ف و ہراس پھیلانے کے نئے حربوں کی مذمت اورمقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے حریت رہنمائوں کی مسلسل نظربندی اور انکی سرگرمیوں پر عائد غیر قانونی پابندیوںپر شدید تشویش ظاہر کی۔

انہوںنے کہاکہ بھارت حریت رہنمائوںکو نظربند رکھنے ، ہراساں کرنے اور کشمیری عوام تک ان کی رسائی کو روکنے کیلئے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے تحقیقاتی اداروںکے علاوہ پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کو استعمال کر رہا ہے۔مقررین نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمائ مسرت عالم بٹ کی غیر قانونی نظربندی کے بیس سال مکمل ہونے اور شبیراحمد شاہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور غلام محمد خان سوپوری سمیت طویل عرصے سے غیر قانونی طورپر نظربندتمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کوخراج تحسین پیش کیا۔

انہوںنے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں بھارتی شہریوں کو بسانے اور بھارتی آئین کی دفعہ 370اور35Aکی منسوخی کی سازشوں کے ذریعے جموںوکشمیر میں مسلمانوں کی غالب اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم پر تشویش اور جموں کے مسلمانوں کو ہجرت پر مجبور کرنے کے بھارتی ہتھکنڈوں پر افسوس ظاہر کیا۔اقوام متحدہ پرمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض فورسز کی طرف سے انسانی حقو ق کی پامالیاں اور کشمیریوں کی منظم نسل کشیٴْ رکوانے پر زوربھی دیا۔

1990سی2017تک بھارتی فوجیوں کی طر ف سے مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوںنے دس ہزار سے زائد کشمیریو ں کی دوران حراست گمشدگی پر شدیدحراست گمشدگی پر شدید تشویش ظاہر کی۔مقبوضہ کشمیرمیں اجتماعی گمنام قبروںکی دریافت کے بارے میں تحقیقاتی اداروں کی رپورٹوں کا نوٹس لیتے ہوئے مقررین نے اقوام متحدہ کی نگرانی میںجنگ بندی لائن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور کنٹرول لائن کے قریب بھارتی فورسز کی طرف سے شدید گولہ باری کے ذریعے نہتے کشمیریوں کے قتل پر تشویش ظاہرکی۔

سیمینار کے آخرپر منظور کی قرارداد میں اقوام متحدہ پر کشمیر بارے اپنی قراردادوں کے مطابق اپنی زیر نگرانی جموں وکشمیر میںرائے شماری کرانے کی ذمہ داری پوری کرنے پر زوردیاگیا۔اقوام متحدہ ، عالمی ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی بین االاقوامی تنظیموں سمیت تمام عالمی اداروں سے تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو رہا کرانے اورکالے قوانین کی منسوخی کیلئے بھارت پر دبائوبڑھانے کا مطالبہ کیاگیا۔

اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی فورموںپر بھارتی فورسز اور آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی ہندو دہشت گرد تنظیموںکی طرف سے کشمیریوں کے قتل عام ، خواتین کی بے حرمتیوں،جعلی مقابلوں، جبری گمشدگیوں، پیلٹ گنوں کے ذریعے دانستہ طورپر نوجوانوں کو بصارت سے محروم کرنے اور دیگر واقعات کی تحقیقات پر زوردیتے ہیں اور ان میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیاگیا ۔

اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے بھارتی عزائم کا سخت نوٹس لینے پر زوردیاگیا کیونکہ یہ عزائم کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت،جموںوکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مقصد اور ان قراردوں کے مطابق مقبوضہ میں کبھی بھی منعقد کرائی جانیوالی رائے شماری کے نتائج کو شکست دینے کی ایک سازش ہے ۔

قرارداد میںاوآئی سی او ر یورپی یونین سمیت تمام بین الاقوامی تنظیموں سے تنازعہ جموںوکشمیر کے حل میں بامعنی اور موثر کردار اداکرنے اور ان تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر تک عالمی اداروں کو رسائی دینے کیلئے بھار ت سے باضابطہ طورپررابطہ کرنے کی درخواست کی گئی۔بھارت پر زوردیا کہ وہ انسانی حقوق کی تمام پامالیاں اور کشمیری عوام کا قتل عام فوری طورپر بند کردے۔

عالمی برادری پر زوردیا گیاکہ وہ حریت رہنمائوں کی نقل و حرکت پر قدغن عائد کرنے اوراین آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے اداروں کے ذریعے حریت قائدین کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے بدنام کرنے ، گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کرنے اور نئی دلی کی تہاڑجیل جیسی بدنام زمانہ جیلوں میں انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کا نوٹس لے۔شرکائ نے پاکستان کی حکومت اور تمام قومی جماعتوں سے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کو دنیا بھر میں موثرطورپر اجاگر کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے ، کشمیری عوام کو انکی حق پر مبنی جدوجہد آزادی میں پاکستان کی طرف سے مکمل اور غیر مشروط حمایت کا یقین دلانے اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی حکام کی طرف سے انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیلئے اقوام متحدہ کے متعلقہ طریقہ کار کو استعمال کرنے کیلئے اقدامات پر زوردیاگیا۔

متعلقہ عنوان :