یہ نہ سمجھا جائے کسی سے مشورہ کرنے جا رہے ہیں، عدالتیں آزاد ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 21 مارچ 2018 12:47

یہ نہ سمجھا جائے کسی سے مشورہ کرنے جا رہے ہیں، عدالتیں آزاد ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2018ء): سپریم کورٹ میں راؤ انوار کے اچانک پیش ہونے پر عدالت نے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے راؤ انوار کے معاملے پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم بھی دیا، راؤ انوار کے وکیل نے تحقیقاتی کمیٹی میں خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو شامل کرنے کی استدعا کی۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی پر مشاورت کے لیے عدالت نے 10 منٹ کا وقفہ لیا جس پر چیف جسٹس نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ یہ نہ سمجھیں کہ ہم کسی اور سے مشورہ کرنے جا رہے ہیں، عدالتیں آزاد ہیں، جے آئی ٹی میں کون کون ہو گا اس پر مشاورت کرنے جا رہے ہیں، آپس میں مشورہ کر کے آتے ہیں۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے ایڈشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ جوائنٹ اوسٹی گیشن ٹیم میں سابق ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان ، ولی اللہ اور ذوالفقار لاڑک بھی شامل ہیں۔ عدالت نے جے آئی ٹی سے متعلق راؤ انوار کے تمام اعتراضات بھی مسترد کر دئے۔