بنی گالہ تجاوزات کیس،سپریم کورٹ نے لیز پر لی گئی اراضی کے 11 مالکان کو نوٹس جاری کر دیئے، کمیٹی کومل بیٹھ کرحکمت عملی بنانے کی ہدایت

منگل 27 مارچ 2018 23:29

بنی گالہ تجاوزات کیس،سپریم کورٹ نے لیز پر لی گئی اراضی کے 11  مالکان ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں تجاوزات کے خلاف کیس میںلیز پر لی گئی اراضی کے 11 مالکان کو نوٹس جاری کر تے ہوئے کمیٹی کومل بیٹھ کر حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کمیٹی لائحہ عمل بناکرعدالت کو رپورٹ پیش کرے۔ منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر چیئرمین سی ڈی ا ے کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری بیرون ملک گئے ہوئے ہیں وہ جمعہ کو واپس آئیں گے تاہم اس حوالے سے کمیٹی کی ایک میٹنگ ہوئی ہے جس میں تین ایشوز فریم کئے گئے ہیں ،جس کی سمری بہت جلد کابینہ ڈویژن کو بھیج دی جائے گی عدالت کچھ وقت دے۔ چیف جسٹس نے طارق فضل چوہدری کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان سے فون پر ہدایت لے لیں آپ سمری خود بھی لیکر جاسکتے ہیں، ضروری نہیں کہ سمری بھیجی جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس کیس میں تین ایشوز ہیں ایک باٹنی پارک میں آلودگی اور تجاوزات، دوسرا ایشو تجارتی اور غیر قانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن (یعنی اگر غیر قانونی تعمیرات ہیں تو جرمانہ عائد کر کے انہیں ریگولرائز کیا جائے ) تیسرا معاملہ لیک ویو اور ڈیم کے پانی میں گندے پانی کی ملاوٹ ہے لیکن ہمارے پاس وقت نہیں ہے۔ سماعت کے دورا ن پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ کچھ ایریازکا تعین کرنا باقی ہے کہ وہ پنجاب میں آتے ہیں یا اسلام آباد میں ، چیف جسٹس نے کہا یہ تو کئی مسئلہ نہیں سروے آف پاکستان سے رابطہ کرتے ان کی سروے رپورٹ سے سب کچھ پتہ چل جاتا ، جس پرایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ معاملات کے حل کے لیی6رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایک مرتبہ مکمل طور پر سروے کروا لیتے ہیں,یہ کام ہو سکتا ہے بس کرنے کا ارادہ ہونا چاہئے، ہم مقدمے کو ملتوی نہیں کریں گے۔ جسٹس عمر عطاء بندیا ل نے کہا کہ ایکشن لینے سے قبل کوئی منصوبہ ہونا چاہئے، سب سے پہلے اہم ایشو جھیل کے پانی کو مخفوظ بناناہے یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے عدالت کوبتایا جائے کہ چیرمین سی ڈی اے اب تک کیا کیا ہے، ریگولرائز کا معاملہ بعد کا ہے، پہلے جھیل کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

عدالت کومسئلے کا حل چاہئے۔ یہ معاملہ سرکاری افسران و سیکرٹریز سے حل نہ ہوگا ورنہ ہم رانا ثنا اللہ کو بلا لیتے ہیں, وہ سب سے بڑا بندا ہے، آج کل و ہی پنجاب کے منسٹر ہیں یہ معاملہ حل کیا جائے ، ورنہ قانون اپنا راستی خود بنائے گا، ہم بالکل سنجیدہ ہیں، قائم کردہ کمیٹی سے بنی گالہ تجاوزات غیر قانونی تعمیرات راول جھیل کی دیکھ بھال سمیت تمام مسائل کے حل اور تجاویز کے حوالے سے رپورٹ آئیندہ سماعت پرپیش کی جائے بعدازاں مزید سماعت تین اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :