8 سال کے تعطل کے بعد میر پور خاص کے لئے مہران ایکسپریس کا دوبارہ آغاز

گورنر سندھ نے فیتہ کاٹ کر افتتاح کیا، میر پور خاص کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا‘محمد زبیر

جمعہ 13 اپریل 2018 22:28

8 سال کے تعطل کے بعد میر پور خاص کے لئے مہران ایکسپریس کا دوبارہ آغاز
کراچی ۔ 13 اپریل (اے پی پی( گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ مہران ایکسپریس کے ازسرنو آغاز سے خصوصاً میر پور خاص کے شہریوں کو آمد و رفت کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی اور اس کے ذریعہ ان کا دیرینہ مطالبہ بھی پورا ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کینٹ اسٹیشن پر مہران ایکسپریس کے ازسرنو آغاز کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سنیٹر سلیم ضیاء ، مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری شاہ محمد شاہ اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلویز ارشد اسلام خٹک ، ڈپٹی چیف انجینئر اعجاز علی برڑو اور میر پور خاص سے ملک راجہ عبدالحق کی قیادت میں آئے ہوئے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کے دور میں ہر شعبہ زندگی میں نمایاں ترقی ہوئی ہے امن و امان اور توانائی کی صورتحال میں بہتری کے بعد انفرااسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز ایک طویل عرصہ سے خسارہ کا شکار تھی اور اس کے اخراجات ، آمدنی کے مقابلہ میں کہیں زیادہ تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریلویز کی کارکردگی میں نمایاں بہتری کے ضمن میں خواجہ سعد رفیق کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلویز کے ریونیو میں نمایاں اضافہ پر ریلویز کے افسران اور ملازمین مبارکباد کے مستحق ہیں کیونکہ ان کی انتھک محنت کے باعث ریلویز کی آمدنی جون 2018ء تک 50ارب تک پہنچ جائے گی۔

گورنرسندھ نے مزید کہاکہ اب یہ عوام کی ذمے داری ہے کہ وہ اس ٹرین کی بھرپور حفاظت کریں تاکہ وہ اس کے آرادم دہ سفر سے زیادہ عرصہ تک لطف اندوز ہوسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک راجہ عبدالحق نے مہران ایکسپریس کے ازسرنو آغاز کے لئے نمایاں کاوشیں کیں جو کہ قابل تعریف ہیں۔ اس موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان ریلویز کی حالت مالی اعتبار سے بہت خراب تھی لیکن تمام اسٹاف اور افسران کی انتھک محنت کے باعث اس کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو پاکستان ریلویز کی ترقی ہضم نہیں ہورہی کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ پاکستان ریلویز کی کامیابی سے ان کی سیاسی دکان ویران ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں کئی کئی دن میں صرف ایک مال گاڑی کراچی سے روانہ ہوتی تھی جبکہ اس وقت اوسطاً روزانہ 12 مال گاڑیاں اندرون ملک روانہ ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے خسارے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ اس کا 65 فی صد بجٹ تنخواہوں اور پینشن کی مد میں خرچ ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کی مالی حالت میں بہتری کے باعث اب کوئی اس کی نج کاری کی باتیں نہیں کرتا ہم نے اسے نج کاری کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2013ء میں ریلویز پونے پانچ لاکھ ٹن سالانہ سامان لے جاتی تھی جبکہ جون 2018 تک ریلویز 65 لاکھ ٹن سامان اٹھانے کا ہدف پورا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ٹرینوں کی اکثریت وقت پر آتی اور روانہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 18 ریلویز اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے۔ اس موقع پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلویز ارشد اسلام خٹک نے بتایا کہ اس ٹرین میں 9 بوگیاں ہوں گی جن میں 746 مسافر سفر کرسکیں گے جبکہ اس کا یکطرفہ کرایہ 300 روپے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین کو اگست 2010ء میں بوگیاں نہ ہونے کی وجہ سے بند کیا گیا تھا اور تقریباً 8 سال بعد اسے دوبارہ شروع کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی جنرل منیجر ریلویز اعجاز علی برڑونے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :